مشکوٰۃ المصابیح - اعتکاف کا بیان - حدیث نمبر 2106
وعن عائشة : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان يعتكف العشر الأواخر من رمضان حتى توفاه الله ثم اعتكف أزواجه من بعده
عورتیں اپنے گھروں میں اعتکاف کریں
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریم ﷺ رمضان کے آخری عشرہ میں اعتکاف فرماتے تھے یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ نے آپ ﷺ کو اس دنیا سے اٹھایا پھر آپ کی ازواج مطہرات نے اعتکاف کیا۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
حدیث کے آخری جملہ کا مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ کے وصال کے بعد آپ ﷺ کی ازواج مطہرات اپنے گھروں میں اعتکاف کیا کرتی تھیں اسی لئے فقہا نے لکھا ہے کہ عورتوں کے لئے مستحب ہے کہ وہ مسجد البیت گھر کی مسجد میں اعتکاف کریں اگر مسجد البیت نہ ہو تو مکان کے کسی حصہ کو مسجد قرار دے کر اس میں اعتکاف کریں بلا ضرورت اس حصہ سے باہر نہ نکلیں مکان کا وہ حصہ ہی ان کے حق میں مسجد کے حکم میں ہوجائے گا چناچہ عورتوں کو مسجد میں اعتکاف کرنا مکروہ ہے۔
Top