Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (1 - 136)
Select Hadith
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
مشکوٰۃ المصابیح - ایمان کا بیان - حدیث نمبر 3502
عن عكرمة قال : أتي علي بزنادقة فأحرقهم فبلغ ذلك ابن عباس فقال : لو كنت أنا لم أحرقهم لنهي رسول الله صلى الله عليه و سلم : لا تعذبوا بعذاب الله ولقتلتهم لقول رسول الله صلى الله عليه و سلم : من بدل دينه فاقتلوه . رواه البخاري
مرتد کی سزا قتل ہے
حضرت عکرمہ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ کچھ زندیق حضرت علی کرم اللہ وجہہ کی خدمت میں لائے گئے تو انہوں نے ان کو جلا ڈالا پھر جب اس بات کی خبر حضرت ابن عباس کو ہوئی تو انہوں نے فرمایا کہ اگر میں ہوتا تو ان کو نہ جلاتا کیونکہ رسول کریم ﷺ نے یہ ممانعت فرمائی ہے کہ کسی شخص کو ایسے عذاب میں مبتلا نہ کرو جو اللہ تعالیٰ کے عذاب کی طرح ہو جیسے کسی کو آگ میں جلانا بلکہ میں ان کو قتل کردیتا کیونکہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا ہے کہ جو شخص اپنا دین بدل ڈالے اس کو قتل کردو۔ (بخاری )
تشریح
اصل میں زندیق مجوسیوں کی ایک قوم کا نام ہے جو زردشت مجوس کی اختراع کی ہوئی کتاب زند کے پیروکار ہیں لیکن اصطلاح عام میں ہر ملحد فی الدین کو زندیق کہا جاتا ہے، چناچہ یہاں بھی زندیق سے وہ لوگ مراد ہیں جو دین اسلام چھوڑ کر مرتد ہوگئے تھے۔ بعض علماء یہ فرماتے ہیں کہ اس روایت میں جن لوگوں کو زندیق کہا گیا ہے وہ دراصل عبداللہ ابن سبا کی قوم میں سے کچھ لوگ تھے جو حدود اسلام میں فتنہ و فساد برپا کرنے اور امت کو گمراہ کرنے کے لئے اپنے آپ کو مسلمان ظاہر کرتے تھے اور حضرت علی کے بارے میں خدائی کا دعویٰ کرتے تھے، چناچہ حضرت علی نے ان کے اس عظیم فتنہ کا سر کچلنے کے لئے ان سب کو پکڑوا بلایا اور ان سے مطالبہ کیا کہ وہ سب توبہ کریں اور یہ فتنہ پھیلانے سے باز رہیں لیکن جب انہوں نے اس سے انکار کردیا تو حضرت علی نے ایک گڑھا کھدوا کر اس میں آگ جلوائی اور ان سب کو آگ کے اس گڑھے میں ڈلوا دیا۔ منقول ہے کہ جب حضرت ابن عباس کا مذکورہ قول حضرت علی تک پہنچا تو انہوں نے فرمایا کہ بیشک ابن عباس نے سچ کہا اس سے معلوم ہوا کہ حضرت علی نے اس مسئلہ میں اپنے اجتہاد پر عمل کیا اور اس مصلحت کے پیش نظر ان سب کو جلوا دیا کہ یہی لوگ نہیں بلکہ ان کا عبرتناک انجام دیکھ کر دوسرے لوگ بھی اس قسم کی مفسدہ پردازی سے باز رہیں۔
Top