مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 352
وَعَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ وَفْدُ الْجِنِّ عَلَی النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالُوْا یَا رَسُوْلَ اﷲ اِنْہَ اُمَّتَکَ اَنْ یَسْتَنْجُوْا بِعَظْمٍ اَوْرَوْثَۃٍ اَوْحِمَمَۃٍ فَاِنَّ اﷲَ جَعَلَ لَنَا فِیْھَا رِزْقًافَنَھَانَا رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلمعَنْ ذٰلِکَ۔(رواہ ابوداؤد)
پاخانہ کے آداب کا بیان
اور حضرت عبداللہ ابن مسعود ؓ فرماتے ہیں کہ جب جنات کی جماعت سرکار دوعالم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئی تو اس نے آپ ﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ! آپ ﷺ اپنی امت کو منع فرما دیجئے کہ وہ گوبر، ہڈی اور کوئلہ سے استنجاء نہ کریں کیونکہ اللہ تعالیٰ نے ان چیزوں میں ہمارا رزق پیدا کیا ہے چناچہ آنحضرت ﷺ نے ہمیں ان (چیزوں کے استعمال) سے منع فرمایا۔ (ابوداؤد)

تشریح
ہڈی جنات کی خوارک ہے جس سے وہ غذا حاصل کرتے ہیں، اسی طرح لید ان کے جانوروں کی خوارک ہے نیز کوئلے سے بھی چونکہ جنات فائدہ اٹھاتے ہیں مثلاً کوئلہ سے کھانا وغیرہ پکاتے ہیں یا اس سے روشنی کرتے ہیں اس لئے اس کو بھی رزق میں شمار کیا گیا ہے۔
Top