مشکوٰۃ المصابیح - پاکی کا بیان - حدیث نمبر 475
وَعَنْ عَبْدِاﷲِ بْنِ عُکَیْمٍ قَالَ اَتَانَا کِتَابُ رَسُوْلِ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم اَنْ لَّا تَنْتَفِعُوْا مِنَ الْمَیْتَۃِ بِاِ ھَابٍ وَلَا عَصَبٍ۔ (رواہ الترمذی وابوداؤد و النسائی و ابن ماجۃ)
نجاستوں کے پاک کرنے کا بیان
اور حضرت عبداللہ بن عکیم ( حضرت عبداللہ بن عکیم جہنی نے رسول اللہ ﷺ کا زمانہ تو پایا ہے لیکن یہ تحقیق سے ثابت نہیں ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے شرف ملاقات حاصل کیا یا نہیں۔ ( راوی ہیں کہ ہمارے (قبیلے جہینہ کے پاس سرکار دو عالم ﷺ کا (جو) مکتوب گرامی آیا (اس میں یہ لکھا تھا) کہ تم مردار کے چمڑے اور اس کے پٹھے سے نفع نہ اٹھاؤ۔ ( جامع ترمذی، سنن ابوداؤد سنن نسائی، سنن ابن ماجہ)

تشریح
اس حکم کا تعلق اس چمڑے اور پٹھے سے ہے جو دباغت نہ دیا گیا ہے یعنی دباغت سے پہلے چمڑے اور پٹھے کو استعمال میں لانا جائز نہیں ہے بلکہ چمڑے اور پٹھے کو دباغت دینے کے بعد استعمال کرنا اور ان سے منفعت حاصل کرنا جائز ہے۔ اکثر احادیث سے یہی ثابت ہے اور اکثر علماء کا مسلک بھی یہی ہے۔
Top