مشکوٰۃ المصابیح - جہاد کا بیان - حدیث نمبر 3730
وعن أبي سعيد : أن رسول الله صلى الله عليه و سلم بعث بعثا إلى بني لحيان من هذيل فقال : لينبعث من كل رجلين أحدهما والأجر بينهما . رواه مسلم
مجاہد کے گھر بار کی نگہبانی کرنے کی فضیلت
اور حضرت ابوسعید خدری کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے قبیلہ ہذیل کی ایک شاخ بنولحیان کے مقابلہ پر جہاد (کے لئے) ایک لشکر روانہ کرنے کا ارادہ کیا تو حکم دیا کہ دو شخصوں میں ایک جہاد میں جانے کے لئے نکلے (یعنی ہر قبیلے میں سے آدھے آدمی جہاد میں جائیں اور آدھے آدمی رہ جائیں تاکہ وہ جہاد میں جانے والوں کے اہل و عیال کی خبر گیری کریں) اور جہاد کا ثواب دونوں کو برابر ملے گا۔ (مسلم)

تشریح
اس ارشاد کا مطلب یہ تھا کہ جو لوگ جہاد میں جائیں گے ان کو تو جہاد کا ثواب ملے گا لیکن جو لوگ اپنے گھروں پر رہ کر مجاہدین کے گھر بار کی نگرانی اور ان کے اہل و عیال کی پرورش ودیکھ بھال کریں گے۔ تو ان کو بھی مجاہدین جیسا ثواب ملے گا۔
Top