مشکوٰۃ المصابیح - حدود کا بیان - حدیث نمبر 3533
وعن يزيد بن نعيم عن أبيه أن ماعزا أتى النبي صلى الله عليه و سلم فأقر عنده أربع مرات فأمر برجمه وقال لهزال : لو سترته بثوبك كان خيرا لك قال ابن المنكدر : إن هزالا أمر ماعزا أن يأتي النبي صلى الله عليه و سلم فيخبره . رواه أبو داود
دوسروں کے عیوب کی پردہ پوشی کرو
اور حضرت یزید ابن نعیم اپنے والد سے روایت کرتے ہیں کہ ماعز رسول کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے اور آپ کے سامنے (چار مجلسوں) چار مرتبہ (اپنے زنا) کا اقرار کیا چناچہ آنحضرت ﷺ نے اس کو سنگسار کرنے کا حکم دیا اور اس کو سنگسار کردیا گیا نیز آنحضرت ﷺ نے ہزال سے فرمایا کہ اگر تم ماعز کو اپنے کپڑے سے چھپالیتے یعنی اس کے زنا کے واقعہ پر پردہ ڈال دیتے اور اس کو ظاہر نہ کرتے تو یہ تمہارے لئے بہتر ہوتا ابن منکدر جو تابعی اور اس حدیث کے راوی ہیں کہتے ہیں کہ ہزال ہی نے ماعز سے کہا تھا کہ نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپ ﷺ کو اپنے واقعہ سے آگاہ کردو۔ (ابو داؤد)

تشریح
ہزال کی ایک لونڈی تھی جس کا نام فاطمہ تھا اس کو انہوں نے آزاد کردیا تھا اسی فاطمہ سے ماعز نے زنا کا ارتکاب کیا اور جب ہزال کو اس کا علم ہوگیا تو انہوں نے ماعز کو آمادہ کیا کہ وہ آنحضرت ﷺ کے پاس جا کر واقعہ کی اطلاع دے اور اپنے جرم کا اعتراف کرلے اسی وجہ سے آنحضرت ﷺ نے ہزال سے فرمایا کہ اگر تم اس کے گناہ کا افشاء نہ کرتے بلکہ اس پر پردہ ڈال دیتے تو یہ تمہارے لئے بہتر ہوتا کہ اس کے سبب اللہ تعالیٰ تمہیں خیر و بھلائی سے نوازتا اور تمہارے گناہوں کی پردہ پوشی کرتا۔
Top