مشکوٰۃ المصابیح - حیض کا بیان - حدیث نمبر 514
وَعَنْھَا قَالَتْ کُنْتُ اَشْرَبُ وَاَنَا حَآئِضٌ ثُمَّ اُنَاوِلُہُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَےَضَعُ فَاہُ عَلٰی مَوْضِعِ فِیَّ فَےَشْرَبُ وَاَتَعَرَّقُ الْعَرْقَ وَاَنَا حَآئِضٌ ثُمَّ اُنَاوِلُہُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَےَضَعُ فَاہُ عَلٰی مَوْضِعِ فِیَّ (صحیح مسلم)
حیض کا بیان
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ میں حالت ایام میں پانی پی کر (وہ برتن) رسول اللہ کو دے دیا کرتی تھی آپ ﷺ اسی جگہ سے جہاں میرا منہ لگا ہوتا تھا منہ لگا کر پی لیتے اور کبھی میں ایام کی حالت میں ہڈی سے گوشت نوچ کر کھاتی پھر وہ ہڈی رسول اللہ ﷺ کو دے دیتی آپ ﷺ اسی جگہ پر منہ رکھ کر گوشت کو نوچتے جہاں سے میں نے منہ رکھ کر نوچا ہوتا تھا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
آپ ﷺ کا یہ عمل دو وجہ سے ہوا کرتا تھا اول تو یہ کہ آپ ﷺ کو حضرت عائشہ صدیقہ ؓ سے بےانتہا محبت تھی دوسری یہ کہ آپ ﷺ کو یہودیوں کی مخالفت منظور ہوتی تھی چناچہ یہودی تو کہاں حائضہ عورت کے ساتھ گھر میں رہنا اور ان کو ہاتھ لگانا بھی پسند نہ کرتے تھے اور ادھر یہ معمول تھا کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ ایام حیض میں برتن میں جس جگہ سے منہ لگا کر پانی پیا کرتی تھیں آپ ﷺ بھی اسی جگہ منہ (لگا کر پانی پیتے اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ جس جگہ سے منہ لگا کر ہڈی سے گوشت کو نوچا کرتی تھیں آپ ﷺ بھی اسی جگہ منہ لگا کر ہڈی سے گوشت نوچا کرتے تھے۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ حائضہ عورت کے ساتھ کھانا پینا اور اس کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا جائز ہے نیز اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوا کہ حائضہ عورت کے اعضائے بدن نجس و ناپاک نہیں ہوتے۔
Top