مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5070
وعن أبي موسى قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من أحب دنياه أضر بآخرته ومن أحب آخرته أضر بدنياه فآثروا ما يبقى على ما يفنى . رواه أحمد والبيهقي في شعب الإيمان
دنیا کی محبت، آخرت کے نقصان کا سبب ہے
حضرت ابوموسیٰ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا جو شخص اپنی دنیا کو دوست رکھتا ہے (اس قدر دوست رکھنا کہ اللہ کی محبت پر غالب آجائے) تو وہ اپنی آخرت کو نقصان پہنچاتا ہے (یعنی آخرت میں اپنے درجہ کو گھٹاتا ہے کیونکہ جب اس پر دنیا کی محبت غالب آجاتی ہے تو اس کا ظاہر و باطن ہمہ وقت دنیاوی امور میں مشغول ومنہمک رہتا ہے اور اس کی وجہ سے وہ امور آخرت اور طاعت الٰہی کے لئے فراغت و موقع سے محروم رہتا ہے) اور جو شخص اپنی آخرت کو درست رکھتا ہے وہ اپنی دنیا کو نقصان پہنچاتا ہے (کیونکہ وہ ہمہ وقت امور آخرت میں مشغول ومنہمک رہنے کی وجہ سے دنیاوی امور کی طرف متوجہ نہیں رہتا) پس (جب تم نے یہ جان لیا کہ دنیا اور آخرت کی دوستی ایک دوسرے کے ساتھ جمع نہیں ہوسکتی تو) تمہیں چاہئے کہ جو چیز فنا ہوجانے والی ہے یعنی دنیا، اس پر اس چیز کو ترجیح دو جو باقی رہنے والی ہے یعنی آخرت۔ (احمد، بیہقی)
Top