Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (5045 - 5119)
Select Hadith
5045
5046
5047
5048
5049
5050
5051
5052
5053
5054
5055
5056
5057
5058
5059
5060
5061
5062
5063
5064
5065
5066
5067
5068
5069
5070
5071
5072
5073
5074
5075
5076
5077
5078
5079
5080
5081
5082
5083
5084
5085
5086
5087
5088
5089
5090
5091
5092
5093
5094
5095
5096
5097
5098
5099
5100
5101
5102
5103
5104
5105
5106
5107
5108
5109
5110
5111
5112
5113
5114
5115
5116
5117
5118
5119
مشکوٰۃ المصابیح - دل کو نرم کرنے والی باتوں کا بیان - حدیث نمبر 5312
عن أبي واقد الليثي أن رسول الله صلى الله عليه وسلم لما خرج إلى غزوة حنين مر بشجرة للمشركين كانوا يعلقون عليها أسلحتهم يقال لها ذات أنواط . فقالوا يا رسول الله اجعل لنا ذات أنواط كما لهم ذات أنواط فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم سبحان الله هذا كما قال قوم موسى ( اجعل لنا إلها كما لهم آلهة ) والذي نفسي بيده لتركبن سنن من كان قبلكم . رواه الترمذي .
ایک واقعہ ایک پیشین گوئی
حضرت ابو واقد لیثی ؓ سے روایت ہے کہ رسول کریم ﷺ فتح مکہ کے بعد جب غزوہ حنین کے لئے روانہ ہوئے تو راستہ میں آپ ﷺ کا گزر مشرکوں کے ایک درخت پر ہوا جس پر وہ مشرک اپنے ہتھیار لٹکایا کرتے تھے اور پوجا کے طور پر اس درخت کے گرد طواف کرتے اور تعظیما اس کی طرف منہ کر کے بیٹھا کرتے۔ اس درخت کا نام ذات انواط تھا۔ آنحضرت ﷺ کے ہمراہیوں میں ایسے مسلمانوں کی تعداد بھی شامل تھی جو نئے اسلام میں داخل ہوئے تھے اور اسلامی احکام و شرائع اور دینی تعلیمات سے زیادہ واقفیت نہ رکھنے کی وجہ سے شریک بیزاری اور توحید میں کامل مرتبہ نہیں رکھتے تھے، انہی مسلمانوں میں سے بعض لوگوں نے اس درخت کو دیکھ کر حضور ﷺ سے عرض کیا کہ یا رسول اللہ ﷺ! ہمارے لئے بھی کوئی ایسا درخت مقرر کر دیجئے جس پر ہم اپنے ہتھیار لٹکایا کریں اور اس کو ذات انواط کہا کریں جیسا کہ مشرکوں نے اس درخت کو اپنے لئے ذات انواط بنا رکھا ہے وار اس پر ہتھیار لٹکاتے ہیں۔ حضور ﷺ نے ان لوگوں کی یہ عجیب و غریب خواہش سن کر از راہ حیرت وتعجب فرمایا کہ سبحان اللہ یہ تم کیا کہہ رہے ہو؟ یہ بات تم ایسی کہہ رہے ہو جیسا کہ موسیٰ کی قوم یہودیوں نے اپنے نبی حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے کہا تھا کہ ہمارے لئے بھی ایک ایسا معبود یعنی بت بنا دیجئے جیسا کہ کافروں کے معبود ہیں تاکہ جس طرح وہ کافر اپنے بتوں کو پوجتے ہیں اسی طرح ہم اپنے اس بت کو پوجا کریں۔ پھر حضور ﷺ نے بطور تنبیہ یہ فرمایا ہے کہ قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے تم ان لوگوں کے راستے پر چلنا شروع کردو گے جو تم سے پہلے گزرے ہیں۔ (ترمذی)
تشریح
انواط دراصل نوط کی جمع ہے جو مصدر ہے اور جس کے معنی لٹکانے کے ہیں، چونکہ اس درخت پر ہتھیار لٹکائے جاتے تھے اس لئے اس کا نام ذات انواط ہوگیا اور یہ نام خاص اسی درخت کا تھا۔ جو تم سے پہلے گزرے ہیں سے مراد گزشتہ امتوں کے لوگ یعنی یود و نصاری وغیرہ ہیں حدیث کے اس آخری جملے کے ذریعے حضور ﷺ نے گویا ان لوگوں کے تئیں ناراضگی وبے اطمینانی کا اظہار فرمایا کہ اگر تم لوگ ایسی ہی بات کہتے اور کرتے رہے تو عجب نہیں کہ گمراہی اور حد سے بڑھ جانے کے اس راستہ پر جا پڑو جس کو پچھلی امتوں کے لوگوں نے اختیار کیا تھا اور اللہ کے مبغوض بندے قرار پائے تھے۔
Top