مشکوٰۃ المصابیح - طب کا بیان - حدیث نمبر 4503
وعن أبي سعيد الخدري قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم لو أمسك الله القطر عن عباده خمس سنين ثم أرسله لأصبحت طائفة من الناس كافرين يقولون سقينا بنوء المجدح . رواه النسائي .
منازل قمر کو نزول باراں میں مؤثر حقیقی جاننا کفر ہے
اور حضرت ابوسعید ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا اگر اللہ تعالیٰ مثلا پانچ برس تک اپنے بندوں کو بارش سے محروم رکھے اور پھر بارش برسائے تو لوگوں کی ایک جماعت جو نجوم پر اعتقاد رکھتی ہے اس صورت میں بھی کفر کرتی ہوئی یہ کہے گی کہ مجدح یعنی قمر کی منزل کے سبب ہم پر بارش ہوئی ہے۔ (نسائی)

تشریح
مجدح میم کے زیر جیم کے جزم اور دال کے زبر کے ساتھ اہل عرب کے نزدیک منازل قمر میں سے ایک منزل کا نام ہے زمانہ جاہلیت میں اہل عرب اس منزل کو بارش برسنے کا سبب قرار دیتے تھے۔ یہ بات پہلے بھی بتائی جا چکی ہے کہ ستاروں کے طلوع و غروب اور منازل قمر کو بارش برسنے کا حقیقی سبب سمجھنا کفر ہے۔
Top