Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (192 - 266)
Select Hadith
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
معارف الحدیث - - حدیث نمبر 1397
وعن ابن عمر رضي الله عنهما قال لقيته وقد نفرت عينه فقلت متى فعلت عينك ما أرى ؟ قال لا أدري . قلت لا تدري وهي في رأسك ؟ قال إن شاء الله خلقها في عصاك . قال فنخر كأشد نخير حمار سمعت . رواه مسلم . ( متفق عليه )
ابن صیاد کا ذکر
اور حضرت ابن عمر ؓ کہتے ہیں کہ ( ایک دن سر راہ) میری ملاقات ابن صیاد سے ہوگئی، اس وقت اس کی آنکھ سوجی ہوئی ( اور ورم آلود تھی، میں نے پوچھا کہ تیری اس آنکھ میں جو کچھ دیکھ رہا ہوں ( یعنی ورم) یہ کب سے ہے؟ اس نے جواب دیا کہ میں نہیں جانتا کب سے ہے میں نے کہا تجھ کو نہیں معلوم حالانکہ آنکھ تیرے سر میں ہے اس نے کہا کہ اگر اللہ چاہے تو آنکھ کو تمہارے عصا میں پیدا کر دے ابن عمر کہتے ہیں کہ ( اس کے بعد) ابن صیاد نے اپنی ناک سے گدھے کی اتنی سخت آواز کی مانند کہ جو میں نے سنی ہے) ایک آواز نکالی۔ ( مسلم )
تشریح
آنکھ کو تمہارے عصا میں پیدا کر دے اس جملہ سے ابن صیاد کا مطلب یہ تھا کہ جس طرح اللہ تعالیٰ اس پر قادر ہے کہ وہ جمادات ( یعنی بےحس و حرکت اشیاء جیسے پتھر اور لکڑی وغیرہ) میں سے کسی چیز میں آنکھ لگا دے اور پھر اس آنکھ میں درد پیدا ہوجائے تو اس چیز کو نہ آنکھ کا احساس ہوگا اور نہ آنکھ کے اس درد کا تو اسی طرح یہ عین ممکن ہیں کہ کسی ایسے انسان کی آنکھ میں تکلیف کی کوئی علامت پیدا ہوجائے جو ہر وقت ذہنی ( جسمانی طور پر مشغول ومستغرق رہتا ہو تو اس کو کثرت اشتغال اور ہجوم افکار کی وجہ سے اس درد و تکلیف کا احساس نہ ہوگا!۔
Top