Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (192 - 266)
Select Hadith
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 3489
وعنه قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : إذا قاتل أحدكم فليجتنب الوجه فإن الله خلق آدم على صورته
کسی کے منہ پر نہ مارو
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب تم سے کوئی شخص (کسی کو) مارے تو اس کو چاہیے کہ وہ اس کے چہرے کو بچائے اس لئے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم کو اپنی صورت پر پیدا کیا ہے۔ (بخاری ومسلم)
تشریح
ا دم کو اپنی صورت پر پیدا کیا ہے؛ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ نے آدم کو اپنی صفات پر پیدا کیا ہے اور اس کو اپنی صفات جلالیہ وجمالیہ کا مظہر بنایا۔ یا یہ مراد ہے کہ آدم کو اس صورت خاصہ پر پیدا کیا گیا جس کو اللہ تعالیٰ نے صرف انسانوں کے لئے اختراع کیا اور پیدا کیا۔ اس اعتبار سے اپنی، کی طرف، صورت، کی اضافت، انسانی شرف و کرامت کو ظاہر کرنے کے لئے ہے جیسا کہ ( نفخت فیہ من روحی)، میں اللہ تعالیٰ نے روح کی اضافت اپنی طرف فرما کر روح انسانی کی عظمت اور فضیلت کو ظاہر کیا ہے۔ اور بعضوں نے یہ کہا ہے کہ صورتہ کی ضمیر دراصل آدم کی طرف راجع ہے یعنی آدم کو اس صورت پر پیدا کیا جو آدم کے ساتھ مخصوص ہے اور جو تمام مخلوقات سے ممتاز ہے اور خصائص و کر امات پر مشتمل ہے۔ اس طرح حدیث کا حاصل یہ ہوگا کہ حق تعالیٰ نے انسان کو تمام مخلوقات میں اشرف پیدا کیا ہے اور اس کے تمام اعضاء میں اس کا چہرہ اشرف ومکرم اور انسانی صورت کمال کے ظہور کا محل ہے لہذا انسان کے چہرے پر مارنے سے اجتناب کرنا چاہیے علماء نے لکھا ہے کہ یہ حکم استحباب کے طور پر ہے۔
Top