Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
Hadith (192 - 266)
Select Hadith
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
مشکوٰۃ المصابیح - علم کا بیان - حدیث نمبر 5760
وعنه قال : أقام رسول الله صلى الله عليه و سلم بمكة خمس عشرة سنة يسمع الصوت ويرى الضوء سبع سنين ولا يرى شيئا وثمان سنين يوحى إليه وأقام بالمدينة عشرا وتوفي وهو ابن خمس وستين . متفق عليه
نزول وحی کی ابتداء :
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے (رسالت عطا ہونے کے بعد) پندرہ سال مکہ میں قیام فرمایا اور (ان پندرہ سالوں میں سے) ابتدائی سات سالوں میں (حضرت جبرائیل (علیہ السلام) کی) آواز (یامحمد ﷺ سنتے اور اندھیری راتوں میں) ایک عجیب و غریب روشنی دیکھتے تھے اس کے علاوہ کوئی چیز نظر نہیں آتی تھی۔ پھر پندرہ سالوں میں سے آخر کے) آٹھ سال کے عرصہ میں وحی نازل ہوتی رہی، اس کے بعد آپ ﷺ نے مدینہ میں دس سال کی مدت گذاری اور جب وفات ہوئی تو آپ ﷺ کی عمر ٦٥ سال کی تھی۔ ( بخاری ومسلم)
تشریح
٦٥ سال کی وضاحت تو اوپر کی حدیث کی تشریح میں گذری منصب رسالت پر فائز ہونے کے بعد مکہ میں آپ ﷺ کے قیام کی مدت یہاں ١٥ سال بتائی گئی ہے جب کہ اوپر کی حدیث میں ١٣ سال کا ذکر تھا، لہٰذا یہاں بھی یہی توجیہہ کی جائے گی کہ حضرت ابن عباس ؓ نے اس روایت میں سن ولادت اور سن ہجرت کو پورا پورا سال شمار کرکے ١٣ سال کے بجائے ١٥ سال کا ذکر کیا۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ آنحضرت ﷺ کا مذکورہ آواز سننا اور اس عجیب وغریت روشنی کو دیکھنا منصب نبوت پر فائز ہونے کے بعد مکہ میں پندرہ سالہ قیام کے ابتدائی سات سالوں میں پیش آتا رہا جب کہ تاریخی روایت اور بعض دوسری احادیث سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ یہ صورت حال ظہور نبوت (منصب رسالت پر فائز ہونے) سے پہلے پیش آئی تھی اور اس میں حکمت یہ تھی کہ آپ ﷺ اس طرح عالم ملکوت سے ایک گونہ مانوس اور آشنا ہوجائیں اور ایسا نہ ہو کہ ماوراء الدنیا حالات و کیفیات کے یک بیک ظہور کو انسانی وبشری حالت وقوت برداشت کرنے سے عاجز رہے۔
Top