مشکوٰۃ المصابیح - فئی تقسیم کر نے سے متعلق - حدیث نمبر 3958
4056 - [ 2 ] ( متفق عليه ) وعن عمر قال : كانت أموال بني النضير مما أفاء الله على رسوله مما لم يوجف المسلمون عليه بخيل ولا ركاب فكانت لرسول الله صلى الله عليه و سلم خالصة ينفق على أهله نفقة سنتهم ثم يجعل ما بقي في السلاح والكراع عدة في سبيل الله
مال فئی کا مصرف
اور حضرت عمر ؓ سے روایت ہے کہ ( یہود کے قبیلہ) بنو نضیر کا مال اس قسم کے مال میں سے تھا جس کو اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول کے ( کسی جدوجہد کے بغیر) عطا فرمایا تھا اس کے لئے نہ تو مسلمانوں نے گھوڑے دوڑائے تھے اور نہ اونٹ، اس لئے وہ مال آنحضرت ﷺ کے لئے مخصوص ہوگیا تھا کہ جس میں سے آپ اپنے گھر والوں کی سال بھر کی ضروریت میں خرچ کرتے تھے اور پھر اس میں سے جو بچا کچھا بچ رہتا تھا اس کو ہتھیاروں اور گھوڑوں کی خریداری پر خرچ کردیا کرتے تھے تاکہ وہ اللہ کی راہ ( یعنی جہاد) میں کام آئیں۔ (بخاری ومسلم )
Top