مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2141
وعن عائشة : أن النبي صلى الله عليه و سلم كان إذا أوى إلى فراشه كل ليلة جمع كفيه ثم نفث فيهما فقرأ فيهما ( قل هو الله أحد ) و ( قل أعوذ برب الفلق ) و ( قل أعوذ برب الناس ) ثم يمسح بهما ما استطاع من جسده يبدأ بهما على رأسه ووجهه وما أقبل من جسده يفعل ذلك ثلاث مرات وسنذكر حديث ابن مسعود : لما أسري برسول الله صلى الله عليه و سلم في باب المعراج إن شاء الله تعالى
آنحضرت ﷺ رات میں قل ہو اللہ اور معوذتین پڑھ کر اپنے بدن پر دم کرتے تھے۔
حضرت عائشہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول کریم ﷺ روزانہ رات میں جب اپنے بستر پر تشریف لے جاتے تو (سونے سے پہلے) اپنے دونوں ہاتھ ملا کر ان پر دم کرتے اور پھر ان پر قل ہواللہ، قل اعوذ برب الفلق اور قل اعوذ برب الناس پڑھتے اور پھر اپنے دونوں ہاتھ اپنے جسم پر جہاں تک ہوسکتا پھیرتے پہلے آپ ﷺ ہاتھ پھیرنا اپنے سر، منہ اور بدن کے آگے کے حصہ سے شروع کرتے ( اس کے بعد بدن کے دوسرے حصوں پر پھیرتے) آپ ﷺ یہ عمل (یعنی پڑھنا، دم کرنا اور بدن پر دونوں ہاتھوں کا پھیرنا) تین مرتبہ کرتے تھے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے بظاہر تو یہ معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ اپنے ہاتھوں پر دم تو پہلے کرتے تھے اور پڑھتے بعد میں تھے، چناچہ بعض حضرات کہتے ہیں کہ آپ ﷺ یہ طریقہ اس لئے اختیار فرماتے تھے تاکہ ساحروں کی مخالفت ظاہر ہو کیونکہ وہ پہلے پڑھتے ہیں اور بعد میں دم کرتے ہیں بعض حضرات کہتے ہیں کہ اس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے دم کرنے کا ارادہ کرتے پھر پڑھتے اور اس کے بعد دم کرتے وسنذکر حدیث ابن مسعود لما اسری برسول اللہ ﷺ فی باب المعراج انشاء اللہ تعالیٰ اور ابن مسعود ؓ کی حدیث لما اسری برسول اللہ ﷺ انشاء اللہ تعالیٰ ہم معراج کے باب میں ذکر کریں گے۔
Top