مشکوٰۃ المصابیح - فضائل قرآن کا بیان - حدیث نمبر 2170
وعن عقبة بن عامر قال : بينا أنا سير مع رسول الله صلى الله عليه و سلم بين الجحفة والأبواء إذ غشيتنا ريح وظلمة شديدة فجعل رسول الله صلى الله عليه و سلم يعوذ ب ( أعوذ برب الفلق ) و ( أعوذ برب الناس ) ويقول : يا عقبة تعوذ بهما فما تعوذ متعوذ بمثلهما . رواه أبو داود
معوذتین کی فضیلت
حضرت عقبہ بن عامر ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ جب کہ ہم نبی کریم ﷺ کے ہمراہ جحفہ اور ابواء (جو کہ مکہ اور مدینہ کے راستہ میں دو مقام ہیں) کے درمیان چلے جا رہے تھے کہ اچانک سخت آندھی اور شدید اندھیرے نے ہمیں آگھیرا چناچہ نبی کریم ﷺ نے اعوذ برب الفلق اور اعوذ برب الناس کے ذریعہ پناہ مانگنی شروع کی (یعنی یہ سورتیں پڑھنے لگے) اور مجھ سے (بھی) فرماتے کہ عقبہ ان دونوں سورتوں کے ذریعہ پناہ چاہو، جان لو کہ کسی پناہ چاہنے والے نے ان دونوں (سورتوں) کی مانند کسی چیز کے ذریعہ پناہ نہیں چاہی ہے ( کیونکہ آفات و بلاؤں کے وقت اللہ کی پناہ طلب کرنے کے سلسلے میں یہ دونوں سورتیں سب سے افضل ہیں)۔ (ابو داؤد)
Top