مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4206
وعن أبي بردة قال : أخرجت إلينا عائشة كساء ملبدا وإزارا غليظا فقالت : قبض روح رسول الله صلى الله عليه وسلم في هذين
وہ کپڑے جن میں سرکار دو عالم ﷺ نے سفر آخرت اختیار فرمایا
اور حضرت بریدہ ؓ کہتے ہیں کہ (ایک دن) حضرت عائشہ ؓ نے ہمیں دکھانے کے لئے ایک پیوند لگی چادر اور ایک موٹا تہبند نکالا اور فرمایا کہ جب رسول کریم ﷺ کی روح مبارک قبض کی گئی تو آپ ﷺ۔۔۔ ان ہی دو کپڑوں میں تھے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
آنحضرت ﷺ نے اپنے حق میں یہ دعا کی تھی کہ دعا (اللہم احیینی مسکینا وامتنی مسکینا) یعنی یا اللہ مجھے مسکین (غریب) رکھ کر جلا اور مسکین رکھ کر موت دے۔ تو یہ اس کا اثر تھا کہ جب آپ ﷺ اس دنیا سے تشریف لے گئے تو آپ ﷺ کے جسم مبارک پر یہ دو انتہائی معمولی کپڑے تھے۔ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ دنیا اور دنیا کے زرق برق سے بےرغبتی و بےاعتنائی ایک پاکیزہ زندگی کا بہترین سرمایہ ہوتا ہے، لہٰذا امت کو لازم ہے کہ ہر خصلت و عادت میں آنحضرت ﷺ کی پیروی کو اختیار کیا جائے۔
Top