مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4231
وعن معاوية بن قرة عن أبيه قال : أتيت النبي صلى الله عليه وسلم في رهط من مزينة فبايعوه وإنه لمطلق الأزرار فأدخلت يدي في جيب قميصه فمسست الخاتم . رواه أبو داود
آنحضرت ﷺ کے کُرتے میں گریبان کس جگہ تھا
اور حضرت معاویہ بن قرہ ؓ اپنے والد سے نقل کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ (ایک دن) میں نے مزینہ قوم کی ایک جماعت کے ساتھ (جو اسلام قبول کرنے آئی تھی) نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا چناچہ اس جماعت کے لوگوں نے آنحضرت ﷺ سے (اسلام پر بیعت کی، اس وقت آنحضرت ﷺ (اپنے کرتے کی) گھنڈیاں کھولے ہوئے بیٹھے تھے، میں نے (موقع غنیمت جانا اور حصول برکت وسعادت کے لئے) اپنا ہاتھ آپ ﷺ کے کرتے کے گریبان میں ڈال کر مہر نبوت پر ہاتھ پھیرلیا۔ (ابوداؤد )

تشریح
آنحضرت ﷺ کے کرتے کا گریبان سینہ مبارک پر تھا، چناچہ اس پر بہت حدیثیں دلالت کرتی ہیں، اسی لئے شیخ جلال الدین سیوطی نے لکھا ہے کہ بعض لوگ جو علم سنت سے بےبہرہ ہیں یہ خیال رکھتے ہیں کرتے کا گریبان سینہ پر رکھنا بدعت ہے یہ قول قطعا بےبنیاد اور بالکل باطل ہے۔
Top