مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4254
وعن أنس : أن النبي صلى الله عليه وسلم كان شاكيا فخرج يتوكأ على أسامة وعليه ثوب قطر قد توشح به فصلى بهم . رواه في شرح السنة
قطری چادر کا ذکر
اور حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اپنی بیماری کے زمانہ میں اس حالت میں باہر (مسجد میں) تشریف لائے کہ اسامہ پر سہارا دیئے ہوئے تھے اور بدن مبارک پر قطر کا کپڑا تھا جس کو آپ ﷺ نے بدھی کی طرح لپیٹ رکھا تھا اور پھر آپ ﷺ نے صحابہ کو نماز پڑھائی۔ (شرح السنۃ)

تشریح
قطر ایک قسم کی چادر کو کہتے ہیں جس میں سرخ رنگ کی دھاریاں ہوتی ہیں اور اس کا کپڑا کچھ کھرا کھرا ہوتا ہے بعض حضرات یہ کہتے ہیں کہ جس کپڑے کا ذکر کیا گیا ہے وہ قطر کا تھا جو بحرین کے علاقہ میں ایک بستی کا نام ہے اسی مناسبت سے اس کپڑے کو قطری کہا گیا ہے۔ حضرت انس ؓ نے جس واقعہ کا ذکر کیا ہے یہ اس وقت کا ہے جب آپ ﷺ مرض الموت میں مبتلا تھے چناچہ حضرت محمد ﷺ کی آخری نماز تھی جو آپ ﷺ نے صحابہ کے ساتھ مسجد نبوی میں ادا کی روایت میں منقول ہے کہ اس وقت حضرت ابوبکر ؓ صحابہ کو نماز پڑھانا شروع کرچکے تھے کہ آنحضرت ﷺ مرض اور نقاہت کی وجہ سے حضرت اسامہ ؓ کا سہارا لئے ہوئے حجرہ مبارک سے نکل کر مسجد میں تشریف لائے اور حضرت ابوبکر ؓ کے پہلو میں بیٹھ گئے اور نماز پڑھائی، چناچہ اس واقعہ کی پوری تفصیل کتاب الصلوۃ کے باب الامامت میں گزر چکی ہے۔
Top