مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4291
وعن ابن الزبير : أن مولاة لهم ذهبت بابنة الزبير إلى عمر بن الخطاب وفي رجلها أجراس فقطعها عمر وقال : سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول : مع كل جرس شيطان . رواه أبو داود
عورت کو بجنے والا زیور پہننا ممنوع ہے
اور حضرت ابن زبیر ؓ سے روایت ہے کہ ان کی آزاد کی ہوئی لونڈی حضرت زبیر ؓ کی بچی کے پیروں میں کھنگرو تھے، حضرت عمر ؓ نے ان گھنگرؤں کو کاٹ ڈالا اور فرمایا کہ میں نے رسول کریم ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا کہ ہر (جرس بجنے والی چیز) کے ساتھ شیطان ہوتا ہے۔ (ابوداؤد)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ شیطان کا مزمار (باجہ) ہے جیسا کہ فرمایا گیا ہے الجرس مذامیر الشیطان لہٰذا ہر جرس کے ساتھ شیطان ہوتا ہے کہ مطلب یہ ہے کہ شیطان ہر بجنے والی چیز کی طرف لوگوں کو مائل کرتا ہے اور ان کی نظر اس کی آواز کو زیادہ سے زیادہ دلکش بناتا ہے۔
Top