مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4314
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم الفطرة خمس الختان والاستحداد وقص الشارب وتقليم الأظفار ونتف الإبط . ( متفق عليه )
وہ چیزیں جو" فطرت " ہیں
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا پانچ چیزیں فطرت میں (داخل) ہیں ایک تو ختنہ کرانا دوسرے (زیر ناف بالوں کو صاف کرنے کے لئے لوہے) یعنی استرے وغیرہ کا استعمال کرنا، تیسرے لبوں کے بال ترشوانا چوتھے ناخن کٹوانا اور پانچویں بغل کے بال صاف کرانا۔ (بخاری و مسلم)

تشریح
فطرت کا مطلب یہ ہے کہ پانچ چیزیں تمام انبیاء کرام صلوات اللہ علیہم اجمعین کی شریعت میں مسنون رہی ہیں۔ واضح رہے کہ فطرت سے متعلق حدیث کتاب کے ابتدائی حصے میں باب السواک میں بھی گزر چکی ہے، وہاں دس چیزوں کو فطرت میں شمار کرایا گیا تھا اور یہاں پانچ چیزوں کو بیان کیا گیا ہے۔ اس سے معلوم ہوا کہ نہ تو وہاں حصر مقصود تھا بلکہ مراد یہ ہے کہ جو چیزیں تمام انبیاء کرام کی سنت ہونے کی وجہ سے فطرت کا درجہ رکھتی ہیں ان میں سے دس چیزیں یہ ہیں (جن کو باب السواک میں بیان کیا گیا ہے) اور پھر ان دس چیزوں میں سے پانچ چیزیں علیحدہ کر کے بیان کی گئی ہیں۔
Top