مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4336
وعن عمار بن ياسر قال قدمت على أهلي من سفر وقد تشققت يداي فخلقوني بزعفران فغدوت على النبي صلى الله عليه وسلم فسلمت عليه فلم يرد علي وقال اذهب فاغسل هذا عنك . رواه أبو داود .
مرد کو خلوق کے استعمال کی ممانعت
اور حضرت عمار بن یاسر ؓ کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ میں سفر سے واپسی میں اپنے گھر والوں کے پاس اس حال میں پہنچا کہ میرے دونوں ہاتھ پھٹے ہوئے تھا، چناچہ میرے گھر والوں نے (علاج کے طور پر) میرے ہاتھوں پر اس خوشبو کا لیپ کیا جس میں زعفران مخلوط تھی، پھر جب میں صبح کو نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا۔ اور آپ ﷺ کو سلام کیا تو آپ ﷺ نے میرے سلام کا جواب نہیں دیا بلکہ فرمایا کہ جاؤ اور اس خوشبو کو اپنے بدن پر سے دھو ڈالو۔ (ابوداؤد)

تشریح
بظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ آنحضرت ﷺ کے علم میں وہ عذر نہیں آیا ہوگا جس کی بناء پر حضرت عمار ؓ نے اس خوشبو کا استعمال کیا تھا، چناچہ آپ ﷺ نے ان کے سلام کا جواب نہ دے کر اپنی خفگی کا اظہار فرمایا یا یہ کہ آنحضرت ﷺ کو عمار کا اپنے ہاتھوں پر خوشبو لگائے ہوئے باہر نکلنا پسند نہیں آیا۔
Top