مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4352
وعن عائشة قالت كنت أغتسل أنا ورسول الله صلى الله عليه وسلم من إناء واحد وكان له شعر فوق الجمة ودون الوفرة . رواه الترمذي والنسائي .
آنحضرت ﷺ کے سر مبارک کے بال
اور حضرت عائشہ ؓ کہتی ہیں کہ میں اور رسول کریم ﷺ ایک ہی برتن سے نہایا کرتے تھے یعنی پانی سے بھرا ہوا ایک ہی برتن ہم دونوں کے درمیان رکھا رہتا تھا اور آنحضرت ﷺ کے سر کے بال جمہ کے اوپر اور وفرہ کے نیچے ہوتے تھے ( نسائی)

تشریح
سر کے بالوں کو عربی میں تین ناموں سے تعبیر کیا جاتا ہے ایک تو جمہ دوسرے وفرہ اور تیسرے لمہ۔ چناچہ اگر کسی شخص کے سر پر اتنے لمبے بال ہوں جو کانوں تک پہنچ جائیں تو ان بالوں کو جمہ کہتے ہیں اور اگر کان کے لوؤں تک بال ہوں تو ان کو وفرہ کہتے ہیں اور جو بال کان کی لو اور کاندھے کے بین بین ہوتے ہیں یعنی کان کی لو سے نیچے تھے جن کو لمہ کہتے ہیں ویسے بعض مواقع پر جمہ مطلق بالوں کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے جیسا کہ شمائل ترمذی میں یہ منقول ہے کہ وکانت جمۃ تضرب شحمۃ اذنیہ۔
Top