مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4353
وعن ابن الحنظلية رجل من أصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال قال النبي صلى الله عليه وسلم نعم الرجل خريم الأسدي لولا طول جمته وإسبال إزراه فبلغ ذلك خريما فأخذ شفرة فقطع بها جمته إلى أذنيه ورفع إزراه إلى أنصاف ساقيه . رواه أبو داود .
مردوں کے بالوں کی زیادہ لمبائی ناپسندیدہ
اور حضرت ابن حنظلہ جو نبی کریم ﷺ کے اصحاب میں سے ایک شخص ہیں روایت کرتے ہیں کہ (ایک دن) نبی کریم ﷺ نے فرمایا۔ خریم اسدی اچھا آدمی ہے اگر اس کے بال لمبے نہ ہوں اور اس کا تہ بند لٹکتا ہوا نہ ہو۔ جب خریم کو آنحضرت ﷺ کے اس ارشاد کا علم ہوا تو انہوں نے ایک استرا لے کر اپنے بالوں کو کانوں کی لوؤں تک کاٹ ڈالا اور اپنے تہبند کو آدھی پنڈلیوں تک کرلیا!۔ (ابوداؤد )
Top