مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4365
وعنه قال كان النبي صلى الله عليه وسلم يكتحل قبل أن ينام بالإثمد ثلاثا في كل عين قال وقال إن خير ما تداويتم به اللدود والسعوط والحجامة والمشي وخير ما اكتحلتم به الإثمد فإنه يجلو البصر وينبت الشعر وإن خير ما تحتجمون فيه يوم سبع عشرة ويوم تسع عشرة ويوم إحدى وعشرين وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم حيث عرج به ما مر على ملأ من الملائكة إلا قالوا عليك بالحجامة . رواه الترمذي وقال هذا حديث حسن غريب .
بہترین دوائیں کون سی ہیں
اور حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ (رات میں) سونے سے پہلے ہر آنکھ میں اصفہانی سرمہ کی تین تین سلائیاں لگایا کرتے تھے! نیز حضرت ابن عباس ؓ کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا تم علاج کے لئے جن چیزوں کو اختیار کرتے ہو ان میں بہترین چیزیں چار ہیں ایک تو لدود، دوسرے سعوط تیسرے حجامۃ اور چوتھے مشی! آنکھوں کے لگانے کی چیزوں میں بہترین چیز اصفہانی سرمہ ہے جو بینائی کو روشن کرتا ہے اور پلکوں کے بالوں کو جماتا ہے، نیز بھری ہوئی سینگی کھنچوانے کے لئے (چاند کی) سترھویں، انیسویں اور اکیسویں (تاریح) بہترین دن ہیں۔ حضرت ابن عباس ؓ نے یہ بھی بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ جب معراج میں تشریف لے گئے تو فرشتوں کی کوئی بھی ایسی جماعت نہیں تھی جس کے پاس سے آپ ﷺ گزرے ہوں اور اس نے یہ نہ کہا ہو کہ بھری ہوئی سینگی کھنچوانا آپ ﷺ کے لئے ضروری ہے۔ ترمذی نے اس روایت کو نقل کیا ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث غریب ہے۔

تشریح
لدود اس کو کہتے ہیں جو مریض کے منہ میں باچھ کی طرف سے ٹپکائی جائے! سعوط اس دوا کو کہتے ہیں جو ناک میں ٹپکائی جائے! حجامہ بھری سینگی کھنچوانے کو کہتے ہیں! اور مشی اسہال کی دواء کو کہتے ہیں، یہ لفظ مشی بمعنی چلنے سے مشتق ہے چونکہ دست آور دوا کے استعمال سے بیت الخلاء جانے کے لئے بار بار چلنا پڑتا ہے اس مناسبت سے اس دوا کو مشی کہا جاتا ہے۔ چوں کہ مہینہ کی ابتداء سے وسط مہینہ تک خون، بلکہ تمام رطوبات میں بڑھوتری، غلبہ اور جوش رہتا ہے، ادھر مہینہ کی آخری تاریخوں میں ان چیزوں کا عمل سست کمزور اور سرد ہوجاتا ہے اس اعتبار سے گویا مہینہ کے وسط ایام اور خاص طور پر مذکورہ تاریخیں انسانی جسم کے لئے معتدل ہوتی ہیں، لہٰذا ان دنوں میں سینگی کھنچوانا زیادہ سود مند ہوتا ہے حجامۃ کے بارے میں تفصیلی باتیں انشاء اللہ کتاب الطب والرقی میں نقل کی جائیں گی۔
Top