مشکوٰۃ المصابیح - لباس کا بیان - حدیث نمبر 4374
وعن الوليد بن عقبة قال لما فتح رسول الله صلى الله عليه وسلم مكة جعل أهل مكة يأتونه بصبيانهم فيدعو لهم بالبركة ويمسح رؤوسهم فجيء بي إليه وأنا مخلق فلم يمسني من أجل الخلوق . رواه أبو داود .
مرد کے لئے رنگدار خوشبو کا استعمال ممنوع ہے
اور حضرت ولید بن عقبہ ؓ کہتے ہیں کہ جب رسول کریم ﷺ کو مکہ پر فتح حاصل ہوئی ( اور آپ ﷺ مکہ شہر میں رونق افروز ہوئے ) تو مکہ والوں نے اپنے بچوں کو آنحضرت ﷺ کی خدمت میں لانا شروع کیا، چناچہ آنحضرت ﷺ ان بچوں کے لئے برکت کی دعا کرتے اور (پیار و شفقت سے) ان کے سروں پر ہاتھ پھیرتے اس موقع پر مجھے بھی آنحضرت ﷺ کی خدمت میں لایا گیا لیکن چونکہ میرے بدن پر (زعفران وغیرہ کی بنی ہوئی خوشبو) خلوق لگی ہوئی تھی اس لئے آپ ﷺ نے مجھ کو خلوق آلودہ ہونے کی وجہ سے ہاتھ نہیں لگایا۔ (ابوداؤد)

تشریح
خلوق چونکہ عورتوں کی مخصوص خوشبو ہے اس لئے اگر کوئی مرد اس خوشبو کو لگائے تو عورتوں کی مشابہت لازم آتی ہے لہٰذا مرد کے لئے خلوق کا استعمال ممنوع ہے۔
Top