مشکوٰۃ المصابیح - لعان کا بیان - حدیث نمبر 3301
وعن معاذ بن جبل قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : يا معاذ ما خلق الله شيئا على وجه الأرض أحب إليه من العتاق ولا خلق الله شيئا على وجه الأرض أبغض إليه من الطلاق . رواه الدارقطني
اللہ کے نزدیک طلاق ایک بری چیز ہے
اور حضرت معاذ ابن جبل کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے مجھ سے فرمایا کہ معاذ! اللہ تعالیٰ روئے زمین پر جتنی مستحب چیزیں پیدا کی ہیں ان میں سے اس کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ چیز غلام و لونڈی کو آزاد کرنا ہے اور اللہ تعالیٰ نے روئے زمین پر جتنی حلال چیزیں پیدا کی ہیں ان میں سے اس کے نزدیک سب سے زیادہ بری چیز طلاق دینا ہے ( دارقطنی)

تشریح
غلام و لونڈی کو آزاد کرنا اللہ تعالیٰ کے نزدیک سب سے زیادہ پسندیدہ اس لئے کہ اس کی وجہ سے ایک انسان کو اس کا پیدائشی اور فطری حق ملتا ہے اس کو ایک ایسی مخلوق کی غلامی سے نجات حاصل ہوجاتی ہے جو انسان ہونے کی حیثیت سے اسی کے مرتبہ کے برابر ہے اور وہ اپنے پروردگار کی عبادت اور اطاعت کے لئے فارغ ہوجاتا ہے نیز اس کا مالک جس نے اسے آزاد کیا ہے اپنے اس ایثار وفراخ حوصلگی کی وجہ سے دوزخ کی آگ سے پروانہ نجات حاصل کرتا ہے۔ بری طلاق سے مراد یہ ہے کہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک وہ طلاق بہت بری ہے جو کسی حاجت و ضرورت کے بغیر محض اپنے نفس کو خوش کرنے کے لئے دی گئی ہو چناچہ علامہ ابن ہمام فرماتے ہیں کہ بعض حالات میں طلاق دینا مستحب بھی ہے مثلا اگر عورت نماز نہ پڑھتی ہو اور بدکار ہو تو اسے طلاق دینا ہی بہتر ہے۔ فتاوی قاضی خان میں لکھا ہے کہ اگر کسی کی بیوی نماز نہ پڑھتی ہو تو اسی لائق ہے کہ اسے طلاق دیدی جائے اگرچہ اس شخص کے پاس اتنا مال نہ ہو کہ وہ اس کا مہر ادا کرسکے۔ ابوحفص بخاری کا یہ قول منقول ہے کہ اگر کوئی بندہ اس حال میں اللہ سے ملاقات کرے یعنی اس کا انتقال ہوجائے کہ اس کی گردن پر اس کی بیوی کا مہر ہو تو وہ میرے نزدیک اس سے زیادہ پسندیدہ ہے کہ وہ ایک ایسی بیوی سے صحبت کرے جو نماز نہ پڑھتی ہو۔ یہ حدیث اس بات پر دلالت کرتی ہے کہ نکاح کرنا عبادت کے لئے گوشہ نشینی اختیار کرنے سے افضل ہے۔
Top