مشکوٰۃ المصابیح - لعان کا بیان - حدیث نمبر 3312
وعنه أن النبي صلى الله عليه و سلم قال للمتلاعنين : حسابكما على الله أحدكما كاذب لا سبيل لك عليها قال : يا رسول الله مالي قال : لا مال لك إن كنت صدقت عليها فهو بما استحللت من فرجها وإن كنت كذبت عليها فذاك أبعد وأبعد لك منها
لعان کرنیوالوں کا محاسبہ آخرت میں ہوگا
اور حضرت ابن عمر کہتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے لعان کرنیوالے مرد و عورت سے فرمایا ہم صرف ظاہری احوال و وجوہ کی بنیاد ہی پر کوئی حکم نافذ کرسکتے ہیں اور وہ ہم نے لعان کی صورت میں نافذ کردیا ہے البتہ) تمہارا حساب اللہ کے ہاں ہوگا کیونکہ نفس الامر اور حقیقت کے اعتبار سے تم دونوں میں سے کوئی ایک ضرور جھوٹا ہے (پھر آپ ﷺ نے مرد سے فرمایا کہ) اب عورت کے بارے میں تمہارے لئے کوئی راہ نہیں ہے (یعنی لعان کے بعد اس عورت کے ساتھ رہنا تمہارے لئے جائز نہیں ہے کیونکہ یہ تمہارے لئے ہمیشہ حرام ہوگئی ہے) مرد نے عرض کیا یا رسول اللہ ﷺ! اور میرا مال یعنی میں نے اس عورت کو جو مہر دیا ہے کیا وہ مجھ سے جاتا رہے گا) اپ ﷺ نے فرمایا اس مال پر تمہارا کوئی حق نہیں ہے یعنی دیئے ہوئے مہر کو واپس لینے کا تمہیں کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اگر تم نے اس عورت کے بارے میں سچ کہا ہے کہ یعنی تمہارے کہنے کے مطابق اگر اس عورت نے واقعۃ بدکاری کرائی ہے) تو وہ مال اس چیز کا بدلہ ہوگیا کہ تم نے اس کی شرم گاہ کو حلال کیا ہے اگر تم نے اس عورت کے بارے میں بولا ہے تو وہ اس صورت میں مہر کا واپس لے لینا اس سے بھی بعید ہے اور تم سے بھی بہت بعید ہے یعنی جب سچ کی صورت میں مہر کو واپس لینے کا تمہیں کوئی حق نہیں ہے تو جھوٹ کی صورت میں تو بدرجہ اولی تمہیں وہ مہر واپس نہ لینا چاہئے ( بخاری ومسلم)

تشریح
تمہارا حساب اللہ کے ہاں ہوگا کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا میں تو ہم نے تمہارے اس تنازعہ کو لعان کی صورت میں ختم کرا دیا ہے مگر تم دونوں کا حقیقی محاسبہ آخرت میں ہوگا کہ وہاں تمہارے معاملہ کی تحقیق کی جائے گی اور پھر تم میں سے جو جھوٹا ہوگا اس کو اس کی سزا اللہ تعالیٰ دے گا۔ تو وہ مال اس چیز کا بدل ہوگی الخ اس بات کی دلیل کہ لعان کرنیوالا مہر واپس نہ لے بشرطیکہ اس عورت کے ساتھ اس نے دخول کیا ہو چناچہ اس بارے میں تمام علماء کا متفقہ طور پر یہی مسلک ہے البتہ عدم دخول کے بارے میں اختلافی اقوال ہیں حضرت امام اعظم ابوحنیفہ اور حضرت امام شافعی اور حضرت امام مالک کا قول یہ ہے کہ اگر لعان کرنیوالے نے اس عورت کے ساتھ دخول نہ کیا ہو تو اس صورت میں وہ آدھے مہر کی حقدار ہوگی۔
Top