مشکوٰۃ المصابیح - نماز استسقاء کا بیان - حدیث نمبر 1473
وَعَنْ اَنَسٍص قَالَ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم لَا ےَرْفَعُ ےَدَےْہِ فِیْ شَئٍی مِّنْ دُعَآئِہٖ اِلَّا فِی الْاِسْتِسْقَاءِ فَاِنَّہُ ےَرْفَعُ حَتّٰی ےُرٰی بَےَاضُ اِبْطَےْہِ۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
رسول اللہ ﷺ نماز استسقاء میں دعا کے وقت ہاتھ زیادہ بلند کرتے تھے
اور حضرت انس ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ استسقاء کے علاوہ اور کسی موقع پر دعا کے لئے ہاتھ نہیں اٹھاتے تھے چناچہ ( استسقاء کے لئے دعا کے وقت) آپ ﷺ اپنے دونوں ہاتھ اتنے (زیادہ) بلند کرتے تھے کہ آپ ﷺ کی بغلوں کی سفیدی نظر آنے لگتی تھی۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)

تشریح
حضرت انس ؓ کے ارشاد کی مراد استسقاء کے علاوہ کسی دوسرے موقع پر دعا کے وقت بالکل اٹھانے کی نفی نہیں ہے کیونکہ استسقاء کے علاوہ دوسرے مواقع پر بھی دعا کے وقت رسول اللہ ﷺ سے دونوں ہاتھوں کا بلند کرنا ثابت ہوچکا ہے بلکہ مطلب یہ ہے کہ آپ ﷺ دوسرے مواقع پر بھی دعا کے وقت اپنے دونوں ہاتھوں کا اتنا زیادہ اور سر سے اونچا بلند نہیں کرتے تھے کہ آپ ﷺ کوئی کپڑا نہ اوڑھے ہوتے تھے تو بغلوں کی سفیدی تک نظر آنے لگتی تھی۔ علماء لکھتے ہیں کہ جس مقصد اور مراد کے لئے دعا مانگی جارہی ہو وہ مقصد جتنا زیادہ اہم اور عظیم ہو دعا کے وقت دونوں ہاتھ بھی اتنے زیادہ اوپر اٹھانے چاہئیں۔
Top