مشکوٰۃ المصابیح - نماز قصر سے متعلقہ احادیث - حدیث نمبر 1323
وَعَنْہُ وَعَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَا سَنَّ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلَاۃَ السَّفَرِ رَکْعَتَیْنِ وَھُمَا تَمَامٌ غَیْرُ قَصْرٍ وَالْوِتْرُ فِی السَّفْرِ سُنَّۃٌ۔ (رواہ ابن ماجۃ)
قصر قرآن و سنت سے ثابت ہے
اور حضرت عبداللہ ابن عباس و حضرت عبداللہ ابن عمر ؓ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے سفر کی نماز کے لئے دو رکعتیں مقرر کی ہیں اور وہ ناقص نہیں ہیں پوری ہیں اور سفر میں وتر سنت ہے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
سفر کی حالت میں قصر نماز پڑھنا تو قرآن کریم سے ثابت ہے لہٰذا حدیث کے الفاظ کو رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے قول و فعل سے واضح کیا ہے۔ وھما تمام غیر قصر ( اور وہ ناقص نہیں ہیں پوری ہیں) کا مطلب یہ ہے کہ سفر کی نماز کے لئے مشروع ہی دو رکعتیں ہیں نہ یہ کہ پہلے چار رکعتیں مشروع تھیں پھر بعد میں دو رکعتیں کم کردی گئی ہیں۔ اور وتر سفر میں سنت ہے۔ یعنی سفر میں نماز وتر پڑھنا سنت سے ثابت ہے یا یہ کہ سفر کی حالت میں نماز وتر پڑھنا اسلام کی سنتوں میں سے ایک سنت ہے یہ مفہوم وجوب وتر کے منافی نہیں ہوگا۔ کیونکہ نماز وتر جس طرح حضر میں واجب ہے اسی طرح سفر میں بھی واجب ہے۔
Top