مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1037
وَعَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا تُؤَخِّرُو الصَّلَاۃَ لِطَعَامٍ وَلَا لِغَیْرِہٖ۔ (رواہ فی شرح النسۃ)
کھانے کی وجہ سے نماز میں تاخیر کی ممانعت
اور حضرت جابر ؓ راوی ہیں کہ سرور کونین ﷺ نے (صحابہ کو مخاطب کرتے ہوئے فرمایا کہ کھانے کے لئے یا کسی اور وجہ سے نماز کو ( اس کے وقت سے) موخر نہ کرو۔ (شرح السنۃ)

تشریح
اس سے پہلے ایک حدیث (نمبر ٦) گزرچکی ہے جس سے یہ معلوم ہوچکا ہے کہ (جب کھانا سامنے آجائے تو) پہلے کھانا کھالیا جائے اور اس کے بعد نماز پڑھی جائے اور یہاں یہ فرمایا جا رہا ہے کہ کھانے وغیرہ کی خاطر نماز کو موخر نہ کیا جائے، چونکہ ان دونوں احادیث میں تعارض واقع ہو رہا ہے کہ اس لئے سمجھ لیجئے کہ حدیث اس بات پر محمول ہے کہ اگر کھانا کھانے کی صورت میں نماز کا وقت ختم ہوجانے کا اندیشہ ہو تو پھر یہی حکم ہے کہ نماز کو موخر نہ کیا جائے۔ اور حدیث نمبر ٦ کا تعلق اس صورت سے ہے جب کہ وقت میں وسعت ہو اور کھاناسامنے آچکا ہو نیز کھانے کی خواہش بھی ہو تو یہ حکم ہوگا کہ پہلے کھانا کھالیا جائے اس کے بعد نماز پڑھی جائے۔ اس فائدے سے دونوں حدیثوں میں کوئی تعارض باقی نہیں رہا۔
Top