مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1074
عَنْ جَابِرٍص قَالَ قَامَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم لِےُصَلِّیَ فَجِئْتُ حَتّٰی قُمْتُ عَنْ ےَّسَارِہٖ فَاَخَذَ بِےَدِیْ فَاَدَارَنِیْ حَتیّٰ اَقَامَنِیْ عَنْ ےَّمِےْنِہٖ ثُمَّ جَاءَ جَبَّارُبْنُ صَخْرٍ فَقَامَ عَنْ ےَّسَارِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم فَاَخَذَ بِےَدَےْنَا جَمِےْعًا فَدَفَعَنَا حَتّٰی اَقَامَنَا خَلْفَہُ۔(صحیح مسلم)
تین آدمیوں کی جماعت
اور حضرت جابر ؓ فرماتے ہیں کہ (ایک مرتبہ) رسول اللہ ﷺ نماز پڑھنے کے لئے کھڑے ہوئے تو میں نے آکر آپ ﷺ کی بائیں طرف کھڑا ہوگیا رسول اللہ ﷺ نے (اپنے پیچھے سے) میرا (داہنا) ہاتھ پکڑا اور (اپنے پیچھے کی جانب سے مجھے لا کر) اپنی دائیں طرف کھڑا کردیا۔ پھر جبار ابن صخر آئے اور رسول اللہ ﷺ کی بائیں طرف کھڑے ہوگئے رسول اللہ ﷺ نے ہم دونوں کے ہاتھ اکٹھے پکڑے (یعنی اپنے دائیں ہاتھ سے ایک کا بایاں ہاتھ پکڑا اور ایک بائیں ہاتھ سے دوسرے کا دایاں ہاتھ پکڑا اور ہمیں اپنی اپنی جگہ سے ہٹا کر اپنے پیچھے کھڑا کردیا۔ (صحیح مسلم)

تشریح
اس حدیث سے معلوم ہوتا ہے کہ اگر مقتدی ایک ہو تو وہ امام کے دائیں طرف کھڑا ہوجائے اور اگر ایک سے زیادہ مقتدی ہوں تو پھر سب امام کے پیچھے کھڑے ہوں۔ قاضی نے کہا ہے کہ اس حدیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ ہاتھوں کو ایک مرتبہ یا بغیر وقفے سے دو مرتبہ حرکت میں لانے سے نماز باطل نہیں ہوتی۔
Top