مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1093
وَ عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اﷲِ صَلَّی اﷲُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اَلْجِھَادٌ وَاجِبٌ عَلَیْکُمْ مَعَ کُلِّ اَمِیْرٍ بَرًّاکَانَ اَوْ فَاجِرً وَاِنْ عَمِلَ الْکَبَائِرَ وَ الصَّلَاۃُ وَاجِبَۃٌ عَلَیْکُمْ خَلْفَ کُلِّ مُسْلِمْ بَرًّاکَانَ اَوْفَاجِرًا وَاِنْ عَمِلَ الْکَبَائِرَ وَالصَّلَاۃُ وَاجِبَۃٌ عَلٰی کُلِّ مُسْلِمٍ بَرًّاکَانَ اَوْفَاجِرً وَاِنْ عَمِلَ الْکَبَائِرَ۔ (رواہ ابوداؤد)
فاسق کی امامت جائز ہے
اور حضرت ابوہریرہ ؓ راوی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا تمہارے اوپر جہاد ہر سردار کے ہمراہ خواہ وہ نیک ہو یا بد واجب ہے اگرچہ وہ (سردار) گناہ کبیرہ کرتا ہو اور تم پر نماز ہر مسلمان کے پیچھے واجب ہے خواہ وہ (نماز پڑھانے والا) نیک ہو یا بد واجب ہے اگرچہ گناہ کبیرہ کرتا ہو اور نماز جنازہ ہر مسلمان پر واجب ہے خواہ نیک ہو یا بد اگرچہ گناہ کبیرہ کرتا ہو۔ (ابوداؤد)

تشریح
جہاد واجب ہے کا مطلب یہ ہے کہ بعض صورتوں میں تو جہاد فرض عین ہے اور بعض صورتوں میں فرض کفایہ اس حدیث سے معلوم ہوا کہ ہر مسلمان کے پیچھے نماز پڑھی جاسکتی ہے خواہ وہ فاسق ہی کیوں نہ ہو بشرطیکہ اس کا فسق کفر کی حد تک نہ پہنچ چکا ہو فاسق کے پیچھے نماز ادا تو ہوجاتی ہے لیکن اس کے پیچھے نماز پڑھنا بہر حال مکروہ ہے۔ علماء لکھتے ہیں کہ نیک بخت کی موجودگی میں فاسق کو امامت نہیں کرنی چاہیے۔ نماز جنازہ کے واجب ہونے کا مطلب یہ ہے کہ ہر مسلمان پر جنازہ کی نماز پڑھنا فرض کفایہ ہے۔
Top