مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1130
وَعَنْ نَافِعٍ قَالَ اِنَّ عَبْدَاﷲِ بْنَ عُمَرَ کَانَ یَقُوْلُ مَنْ صَلَّی الْمَغْرِبَ اَوِ الصُّبْحَ ثُمَّ اَدْرَکَھُمَا مَعَ الْاِمَامِ مَعَ فَلَا یَعُدْ لَھُمَا ۔ (رواہ مالک)
وہ اوقات جن میں دوبارہ نماز پڑھنا ممنوع ہے
اور حضرت نافع راوی ہیں کہ حضرت عبدا اللہ ابن عمر ؓ فرمایا کرتے تھے کہ جس آدمی نے مغرب یا فجر کی نماز (تنہا) پڑھ لی اور پھر ان نمازوں کو امام کے ساتھ پایا (یعنی جہاں جماعت ہو رہی تھی وہاں پہنچ گیا) تو وہ ان کو دوبارہ نہ پڑھے۔ (مالک)

تشریح
یہ حدیث حضرت امام مالک (رح) کے مسلک کی تائید کرتی ہے کیونکہ ان کے ہاں صرف مغرب اور فجر کی نمازوں کا اعادہ ممنوع ہے مگر حنفیہ کے ہاں عصر کی نماز بھی اس حکم میں ہے حضرت امام شافعی (رح) کے نزدیک تمام نمازوں میں اعادہ ہوسکتا ہے اس حدیث میں اس طرف اشارہ کردیا گیا ہے کہ مذکورہ بالا حکم اس آدمی کے بارے میں ہے جس نے پہلی مرتبہ جماعت سے نہیں بلکہ تنہا نماز پڑھی ہو لہٰذا پہلی مرتبہ جماعت سے نماز پڑھ لینے کی شکل میں تو بطریق اولیٰ دوبارہ نماز پڑھنی چاہیے۔
Top