مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1144
وَعَنْ عَلِیِّ قَالَ کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یُصَلِّی قَبْلَ الْعَصْرِ اَرْبَعَ رَکْعَاتٍ یَفْصِلُ بَیْنَھُنَّ بِالتَّسْلِیْمِ عَلَی الْمَلَائِکَۃِ الْمُقَرَّبِیْنَ وَمَنْ تَبِعَھُمْ مِنَ الْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُؤْمِنِیْنَ۔ (رواہ الترمذی)
عصر کی سنتیں دو رکعت ہیں یا چار رکعت
اور امیر المومنین حضرت علی کرم اللہ وجہہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ عصر سے پہلے چار رکعت نماز پڑھتے تھے۔ اور ان کے درمیان مقرب فرشتوں اور ان کے بعد میں جو مسلمان اور مومنین ہیں سب پر سلام بھیج کر فرق کرتے تھے۔ (جامع ترمذی )

تشریح
یہاں تسلیم (سلام بھیجنے) سے مراد التحیات پڑھنا ہے، یعنی آپ ﷺ دو رکعتوں کے بعد التحیات پڑھتے تھے اور پھر چار رکعتوں کے بعد سلام پھیرتے تھے
Top