مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1151
وَعَنْ عَائِشَۃَ رضی اللّٰہ عنھا قَالَتْ مَا تَرَکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم رَکْعَتَےْنِ بَعْدَ الْعَصْرِ قَطُّ عِنْدِیْ مُتَّفَقٌ عَلَےْہِ وَفِیْ رِوَایَۃٍ لِلْبُخَارِیْ قَالَتْ وَالَّذِیْ ذَھَبَ بِہٖ مَاتَرَ کَھُمَا حَتّٰی یَلْقَی اللّٰہَ
عصر کے بعد دو رکعت نماز کا ذکر
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے کبھی بھی میرے نزدیک (یعنی میرے گھر میں) عصر کے بعد دو رکعت (نماز پڑھنی) نہیں چھوڑی۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم) اور بخاری کی ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں کہ حضرت عائشہ صدیقہ ؓ نے فرمایا قسم ہے اس پاک ذات کی جس نے رسول اللہ ﷺ کی روح مبارک قبض کی، آپ نے یہ دو رکعتیں کبھی نہ چھوڑیں یہاں تک کہ وصال حق فرمایا۔

تشریح
گذشتہ صفحات میں کسی موقعہ پر عصر کے بعد نماز پڑھنے کے سلسلے میں بتایا جا چکا ہے یہ دو رکعت پڑھنی رسول اللہ ﷺ کی خصوصیت تھی اور صرف رسول اللہ ﷺ کے لئے جائز تھیں، دوسرے لوگوں کو عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا جائز نہیں کیونکہ اس کی مخالفت میں بہت زیادہ احادیث منقول ہیں۔
Top