مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1190
وَعَنْ شَرِیْقِ الْھَوْزَنِیِّ قَالَ دَخَلْتُ عَلَی عَآئِشَۃَ فَسَأَلْتُھَا بِمَا کَانَ رَسُوْلُ اﷲِ صلی اللہ علیہ وسلم یَفْتَتِحُ اِذَا ھَبَّ مِنَ اللَّیْلِ فَقَالَتْ سَأَلْتَنِی عَنْ شَیْ ءٍ مَا سَأَلَنِی عَنْہ، اَحَدٌ قَبْلَکَ کَانَ اِذَا ھَبَّ مِنَ اللَّیْلِ کَبَّرَ عَشْرًا وَّ حَمِدَ اﷲَ عَشْرًا وَقَالَ سُبْحَانَ اﷲِ وَبِحَمْدِہٖ عَشْرًا وَّ قَالَ سُبْحَانَ الْمَلِکِ الْقُدُّوْسِ عَشْرًا وَّ اَسْتَغْفِرُاﷲَ عَشْرًا وَّ ھَلَّلَ اﷲُ عَشْرًا ثُمَّ قَالَ اَللّٰھُمَّ اِنِّی اَعُوْذُبِکَ مِنْ ضِیْقِ الدُّنْیَا وَضِیْقِ یَوْمِ الْقِیَامَۃِ عَشْرًا ثُمَّ یَفْتَتِحُ الصَّلٰوۃَ۔ (رواہ ابوداؤد)
نماز تہجد سے پہلے رسول اللہ ﷺ کی تسبیح و دعا
اور حضرت شریق الہوزنی فرماتے ہیں کہ میں حضرت عائشہ صدیقہ کی خدمت اقدس میں حاضر ہوا اور ان سے پوچھا کہ سرور کونین ﷺ رات کو بیدار ہونے کے بعد (عبادت) کس چیز سے شروع کرتے تھے؟ حضرت عائشہ صدیقہ نے فرمایا کہ تم نے مجھ سے (آج) وہ چیز پوچھی ہے جو تم سے پہلے کسی نے مجھ سے نہیں پوچھی (تو سنو کہ) رسول اللہ ﷺ جب رات کو بیدار ہوتے تو (پہلے) اللہ اکبر دس مرتبہ الحمد اللہ دس مرتبہ، سبحان اللہ وبحمدہ دس مرتبہ، سبحان الملک القدوس دس مرتبہ کہتے، دس مرتبہ استغفار کرتے، لا الہ الا اللہ دس مرتبہ کہتے اور دس مرتبہ یہ کہتے اللھم انی اعوذ بک من ضیق الدنیا وضیق یوم القیامۃ (اے پروردگار! میں تجھ سے دنیا کی تنگی (یعنی سختیوں) اور آخرت کی تنگی سے پناہ مانگتا ہوں۔ پھر اس کے بعد آپ ﷺ نماز تہجد شروع فرماتے) (ابوداؤد)

تشریح
صوفیاء کرام رحمہم اللہ کے ہاں دس تسبیحات ہیں جو سات سات مرتبہ پڑھی جاتی ہیں اور جنہیں ان کی اصطلاح میں مسبعات عشرۃ کہتے ہیں، اس حدیث میں سات تسبیحات ہیں جنہیں دس دس مرتبہ پڑھنا ذکر کیا گیا۔ چناچہ صوفیاء کی اصطلاح مسبعات عشرہ کے مقابلہ میں محدثین کرام رحمہم اللہ کے ہاں اس حدیث میں مذکورہ تسبیحات اور ان کے اعداد کو معشرات سبعہ کہتے ہیں۔
Top