مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 1192
وَعَنْ رَبِیْعَۃَ بْنِ کَعْبِنِ اَلْاَسْلَمِیِّ قَالَ کُنْتُ اَبِیْتُ عِنْدَ حُجْرَۃِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَکُنْتُ اَسْمَعُہ، اِذَا قَامَ مِنَ اللَّیْلِ یَقُوْلُ سُبْحَانَ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ الْھَوِیَّ ثُمَّ یَقُوْلُ سُبْحَانَ اﷲِ وَبِحَمْدِہٖ الْھَوِیَّ۔ رَوَاہُ النِّسَائِیِّ وَاللتِّرْمِذِیِّ نَحْوَہ، وَقَالَ ھٰذَا حَدِیْثٌ حَسَنٌ صَحِیْحٌ۔
نماز تہجد سے پہلے رسول اللہ ﷺ کی تسبیح و دعا
اور حضرت ربیعہ کعب اسلمی ؓ فرماتے ہیں کہ میں سرور کونین ﷺ کے حجرہ مبارک کے قریب ہی رات بسر کیا کرتا تھا، چناچہ میں آپ ﷺ کی آواز سنا کرتا تھا کہ جب آپ ﷺ رات کو (تہجد کی) نماز کے لئے کھڑے ہوتے تو دیر تک سبحان رب العالمین (تمام عالم کا پروردگار پاک ہے) کہا کرتے تھے، پھر دیر تک کہتے سبحان اللہ وبحمدہ ( اللہ پاک ہے میں اس کے تعریف کے ساتھ اس کی پاکی بیان کرتا ہوں (سنن نسائی) ترمذی نے بھی اسی طرح روایت نقل کی ہے اور کہا ہے کہ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Top