مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 6013
وعن عبد الله بن حنطب أن النبي صلى الله عليه و سلم رأى أبا بكر وعمر فقال : هذان السمع والبصر رواه الترمذي مرسلا
خصوصی حیثیت واہمیت
اور حضرت عبداللہ ابن حنطب (رح) (تابعی) کی روایت ہے کہ (ایک دن) نبی کریم ﷺ نے حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ کو دیکھ کر فرمایا یہ دونوں بمنزلہ، کان اور آنکھ کے ہیں۔ اس روایت کو ترمذی نے بطریق ارسال نقل کیا ہے۔

تشریح
مطلب یہ کہ جس طرح جسم کے اعضاء کان اور آنکھ اپنی خصوصی اہمیت و حیثیت کی بناء پر سب سے زیادہ خوبی و عمدگی رکھتے ہیں اسی طرح یہ دونوں (حضرت ابوبکر وعمر ؓ اپنی خصوصی اہمیت و حیثیت کے اعتبار سے ملت اسلامیہ میں سب سے زیادہ شرف و فضیلت رکھتے ہیں۔ اور بعض حضرات نے تقریبا یہی مطلب یوں لکھا ہے کہ دین میں ان دونوں کی وہی حیثیت و اہمیت ہے جو اعضاء جسم میں کان اور آنکھ کی، یا اس ارشاد گرامی ﷺ کا ایک مطلب یہ بھی ہوسکتا ہے کہ یہ دونوں میرے لئے بمنزلہ کان اور آنکھ کے ہیں کہ میں ان کے واسطہ سے دیکھتا ہوں اور ان کے واسطہ سے سنتا ہوں۔ یہ مطلب اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ آپ ﷺ نے ان دونوں حضرات کو اپنے کان اور اپنی آنکھ سے تعبیر کرکے گویا یہ واضح فرمایا کہ یہ دونوں میرے وزیر، میرے نائب اور میرے وکیل ومشیر ہیں۔ اور یا یہ کہ ان دونوں کو بمنزلہ کان اور آنکھ کے قرار دینا درحقیقت اس طرف اشارہ کرنا ہے کہ حق سننے اور اس کی اتباع کرنے اور ذات و کائنات میں حق کا مشاہدہ کرنے میں یہ دونوں بہت حریص ہیں۔
Top