مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 834
وَ عَنْ عَائِشَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا قَالَتْ کَانَ النَّبِیُّ صلی اللہ علیہ وسلم یُکْثِرُ اَنْ ےَّقُوْلَ فِیْ رُکُوْعِہٖ وَسُجُودِہٖ سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ےَتَاَوَّلُ الْقُرْآن۔(صحیح البخاری و صحیح مسلم)
رسول اللہ ﷺ کا قومہ و سجدہ
اور حضرت عائشہ صدیقہ ؓ فرماتی ہیں کہ آقائے نامدار ﷺ قرآن کے حکم پر عمل کرتے ہوئے اپنے رکوع و سجود میں یہ دعا بہت کثرت سے پڑھتے تھے۔ سبحانک اللھم ربنا وبحمدک اللھم اغفرلی اے اللہ تو پاک ہے، اے ہمارے پروردگار! میں تیری تعریف بیان کرتا ہوں، اے اللہ تو میرے گناہ بخش دے۔ (صحیح مسلم)

تشریح
مطلب یہ ہے کہ قرآن میں چونکہ اللہ تعالیٰ نے یہ فرمایا کہ فسبح بحمد ربک واستغفرہ یعنی اپنے پروردگار کی تعریف کے ساتھ پاکی بیان کرو اور اس سے مغفرت مانگو اس لئے رسول اللہ ﷺ اللہ کے اس حکم کی بجا آوری کے لئے رکوع و سجود میں اپنے پروردگار کی تسبیح و تعریف کرتے اور اس سے مغفرت مانگتے تھے کیونکہ خشوع و خضوع کے تمام مواقع و احوال میں رکوع و سجود ہی افضل ترین مواقع و محل ہیں۔ بعض احادیث سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ ﷺ رکوع و سجود کے علاوہ بھی اس دعا کا ورد کرتے تھے چناچہ بعض احادیث میں مذکور ہے کہ سورت اذاجاء کہ جس میں یہ آیت مذکور ہے نازل ہونے کے بعد رسول اللہ ﷺ کا آخر عمر میں یہی ذکر تھا۔
Top