مشکوٰۃ المصابیح - نماز کا بیان - حدیث نمبر 853
وَعَنِ الْبَرَآءِ ابْنِ عَازِبٍ صقَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِذَا سَجَدْتَّ فَضَعْ کَفَّےْکَ وَارْفَعْ مِرْفَقَےْکَ۔ (صحیح مسلم)
سجدہ میں ہاتھوں اور کہنیوں کو رکھنے کا طریقہ
اور حضرت براء ابن عازب ؓ راوی ہیں کہ رحمت عالم ﷺ نے فرمایا جب تم سجدہ کرو تو اپنے دونوں ہاتھ زمین پر رکھو اور کہنیوں کو زمین سے اونچا رکھو۔ (صحیح مسلم)

تشریح
سجدہ میں ہاتھوں کو رکھنے کا طریقہ یہ ہے کہ دونوں ہاتھوں کی ہتیھیلیاں زمین پر کانوں کے سامنے رکھی رہیں۔ انگلیاں آپس میں ملی ہوں اور یہ کہ ہاتھ کھلے رہیں کسی کپڑے وغیرہ کے اندر انہیں چھپانا مکروہ ہے۔ کہنیوں کو اونچا رکھنے کے دو ہی معنی ہوسکتے ہیں یا تو یہ کہ دونوں کہنیاں زمین سے اونچی رہیں یا پھر یہ کہ دونوں پہلوؤں سے اونچی رہیں۔ بہر صورت یہ حکم خاص طور پر مردوں کے لئے ہے عورتیں اس حکم میں شامل نہیں ہیں کیونکہ عورتوں کو تو سجدے میں کہنیوں کو زمین پر پہلوؤں سے ملی ہوئی رکھنے کا حکم ہے اس لئے کہ اس طرح جسم کی نمائش نہیں ہوتی اور پردہ اچھی طرح ہوتا ہے۔
Top