مشکوٰۃ المصابیح - نکاح کا بیان - حدیث نمبر 3116
وعن أسامة بن زيد قال : قال رسول الله صلى الله عليه و سلم : ما تركت بعدي فتنة أضر على الرجال من النساء
عورتوں کا فتنہ زیادہ نقصان دہ ہے
اور حضرت حضرت اسامہ ابن زید کہتے ہیں کہ رسول کریم ﷺ نے فرمایا کہ میں نے اپنے بعد ایسا کوئی فتنہ نہیں چھوڑا ہے جو مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنہ سے زیادہ ضرر رساں ہو۔ ( بخاری ومسلم)

تشریح
مردوں کے حق میں عورتوں کے فتنے کو سب سے زیادہ ضرررساں اس اعتبار سے فرمایا گیا ہے کہ اول تو مردوں کی طبائع عام طور پر عورتوں کی طرف زیادہ مائل ہوتی ہیں دوسرے یہ کہ مرد عام طور پر عورتوں کی خواہشات کے زیادہ پابند ہوتے ہیں جس کا نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ وہ حارم امور میں گرفتار ہوتے ہیں اور عورتوں ہی کی وجہ سے آپس کے لڑائی جھگڑے نفرت و عداوت میں مبتلا ہوتے ہیں۔ چناچہ اس کی ادنیٰ مثال یہ ہے کہ عورتیں ہی ہیں جن کی بےجا نازبرداریاں مردوں کو دنیا داری کی طرف راغب کرتی ہیں اور یہ ظاہر ہے کہ دنیاداری سے زیادہ اور کون سی چیز ضرررساں ہوسکتی ہے کیونکہ سرکار دوعالم ﷺ نے اس کے بارے میں فرمایا کہ حب الدنیا رأس کل خطیئۃ دنیا کی محبت ہر برائی کی جڑ ہے۔ ارشاد گرامی اپنے بعد سے یہ بات ثابت ہوئی کہ عورتوں کے فتنے آنحضرت ﷺ کے زمانہ مبارک میں کم تھے اور ان کا زیادہ ظہور آپ ﷺ کے بعد ہوا کیونکہ اس وقت حق کا غلبہ تھا اور نیکی کی طاقت تمام برائیوں کو دبائے ہوئے تھی جب کہ آنحضرت ﷺ کے بعد آہستہ آہستہ باطل کی قوت بڑھتی گئی اور برائیوں کا غلبہ ہوتا گیا۔
Top