مشکوٰۃ المصابیح - کتاب و سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان - حدیث نمبر 150
وعَنْ سَعْدِ بْنِ اَبِیْ وَقَّاصٍ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وسلم اِنَّ اَعْظَمَ الْمُسْلِمِےْنَ فِی الْمُسْلِمِےْنَ جُرْمًا مَّنْ سَاَلَ عَنْ شَےْیءٍ لَّمْ ےُحَرَّمْ عَلَی النَّاسِ فَحُرِّمَ مِنْ اَجْلِ مَسْاَلَتِہٖ۔ (صحیح البخاری و صحیح مسلم)
کتاب اور سنت کو مضبوطی سے پکڑنے کا بیان
اور سعد بن ابی وقاص ؓ راوی ہیں کہ سرکار دو عالم ﷺ نے ارشاد فرمایا مسلمانوں میں سب سے بڑا گناہگار وہ آدمی ہے جس نے کسی ایسی چیز کا سوال کیا جو حرام نہ تھی مگر اس کے سوال کرنے سے وہ حرام ہوگئی ہو۔ (صحیح بخاری و صحیح مسلم)

تشریح
یہ وعید آپ ﷺ نے ان لوگوں کے بارے میں فرمائی جو آپ ﷺ سے ازراہ سرکشی سوالات کرتے تھے یا ان کا سوال کرنا محض تصنع کی وجہ سے ہوتا تھا جیسا کہ بنی اسرائیل نے گائے کے بارے میں حضرت موسیٰ (علیہ السلام) سے سوال کیا تھا۔ ہاں جن لوگوں کا سوال کرنا واقعۃ علم حاصل کرنے یا کسی ضرورت کی بنا پر ہوتا تھا وہ اس میں داخل نہیں ہیں کیونکہ ان کو تو اپنے صحیح سوالات کی بنا پر ثواب ملتا تھا۔
Top