زعماء ایران کے نام حضرت خالد بن ولید کا مکتوب
حضرت ابو وائل کہتے ہیں کہ حضرت خالد بن ولید نے فارس یعنی ایران کے لوگوں (یعنی ان کے زعماء اور سرداروں) کو یہ مکتوب بھیجا آیت (بسم اللہ الرحمن الرحیم) خالد ابن ولید کی طرف سے رستم ومہران کے نام جو زعماء ایران میں سے ہیں اس شخص پر سلامتی ہو جو حق و ہدایت کی پیروی کرے۔ بعد ازاں! واضح ہو کہ ہم تمہیں اسلام (قبول کرنے) کی دعوت دیتے ہیں، اگر تم اسلام قبول نہیں کرتے ہو تو ذلت و خواری کے ساتھ اپنے ہاتھ سے جزیہ ادا کرو اور اگر تم اس (جزیہ ادا کرنے) سے (بھی) انکار کرو گے تو تمہیں آگاہ ہوجانا چاہئے کہ ہلاکت و پشیمانی تمہارا مقدر بن چکی ہے کیونکہ) بلاشک وشبہ میرے ساتھ ایسے لوگوں کی جماعت ہے جو خون بہانے کو (یا اللہ کی راہ میں اپنی جان قربان کردینے کو) اسی طرح پسند کرتے ہیں جس طرح ایران کے لوگ شراب کو پسند کرتے ہیں (یعنی جس طرح تم ایران والوں کو شراب کے نشہ میں کیف و سرور حاصل ہوتا ہے اسی طرح میری جماعت کے لوگوں کو قتل و قتال میں سرمستی و سرشاری حاصل ہوتی ہے یا ان کو جان لینے اور جان دینے میں وہی خوشی اور وہی لذت حاصل ہوتی ہے جو تم شراب میں محسوس کرتے ہو) اور سلامتی ہو اس پر جو حق و ہدایت کی پیروی کرے۔ (شرح السنۃ )