مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4860
وعن عائشة وابن عمر رضي الله عنهم عن النبي صلى الله عليه وسلم قال ما زال جبريل يوصيني بالجار حتى ظننت أنه سيورثه . متفق عليه . ( متفق عليه )
ہمسایہ سے اچھا سلوک اختیار کرنے کی اہمیت
اور حضرت عائشہ ؓ اور حضرت ابن عمر ؓ آنحضرت ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا حضرت جبرائیل ہمیشہ مجھ کو ہمسایہ کے حق کا لحاظ رکھنے کا حکم دیا کرتے تھے یہاں تک کہ مجھے خیال ہوا کہ حضرت جبرائیل حکم الٰہی کے مطابق بذریعہ وحی عنقریب ہی پڑوسیوں کو ایک دوسرے کا وارث قرار دیں گے۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
اس حدیث سے ہمسایہ کے حقوق یعنی پڑوسیوں کے ساتھ احسان و نیک سلوک کرنے اس کے دکھ درد کو بانٹنے اور اس کو کسی قسم کی تکلیف و پریشانی میں مبتلا نہ کرنے کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے چناچہ حضرت جبرائیل اس سلسلے میں اللہ کی طرف سے آنحضرت ﷺ کو جس تواتر اور پابندی کے ساتھ حکم دیتے تھے اس سے آنحضرت ﷺ نے یہ خیال قائم کیا کہ حضرت جبرائیل شاید کسی قریبی وقت میں یہ وحی لے کر نازل ہوں کہ پڑوسی آپس میں ایک دوسرے کے وارث قرار دیئے جاتے ہیں۔
Top