مشکوٰۃ المصابیح - اللہ کے ساتھ اور اللہ کے لیے محبت کرنے کا بیان - حدیث نمبر 4869
وعن أبي هريرة قال قال رسول الله صلى الله عليه وسلم خير بيت في المسلمين بيت فيه يتيم يحسن إليه وشر بيت في المسلمين بيت في يتيم يساء إليه . رواه ابن ماجه
یتیم کے ساتھ حسن سلوک کی فضیلت
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا مسلمانوں کے گھروں میں بہترین گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ حسن سلوک کیا جائے اور مسلمانوں کے گھروں میں بدتر گھر وہ ہے جس میں کوئی یتیم ہو اور اس کے ساتھ برا سلوک کیا جائے۔ (ابن ماجہ)

تشریح
یتیم کے ساتھ برے سلوک کا مطلب یہ ہے کہ اس گھر کے افراد اس کی ضروریات زندگی کی کفالت میں غفلت و کوتاہی برتیں اس کے ایسا برتاؤ کریں کہ جس سے اس کو اپنی کم تری وبے چارگی کا احساس ہو اور اس کو ناحق مارا پیٹا جائے اور تکلیف پہنچائی جائے ہاں اس کو تعلیم و تربیت کے طور پر مارنا یا کوئی سزا دینا برے سلوک میں شامل نہیں ہوگا بلکہ اس کو احسان و حسن سلوک ہی میں شمار کیا جائے گا۔
Top