مشکوٰۃ المصابیح - ممنوع چیزوں یعنی ترک ملاقات انقطاع تعلق اور عیب جوئی کا بیان - حدیث نمبر 4919
وعن أبي هريرة قال كنت مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم إن في الجنة لعمدا من ياقوت عليها غرف من زبرجد لها أبواب مفتحة تضيء كما يضيء الكوكب الدري . فقالوا يا رسول الله من يسكنها ؟ قال المتحابون في الله والمتجالسون في الله والمتلاقون في الله . روى البيهقي الأحاديث الثلاثة في شعب الإيمان
خدا کے لئے محبت کرنے کا اجر
اور حضرت ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ ایک دن میں رسول اللہ کے ساتھ آپ فرمانے لگے جنت میں یاقوت کے ستون ہیں جن پر زمرد کے بالا خانے بنے ہوئے ہیں ان کے دروازے کھلے ہوئے ہیں اور وہ بالاخانے اور ان کے دروازے اسی طرح روشن اور چمکتے ہیں جیسا کہ روشن ستارے چمکتے ہیں صحابہ نے عرض کیا یا رسول اللہ ان میں لوگ رہیں گے حضور نے فرمایا وہ لوگ جو اللہ کی خوشنودی کی خاطر آپس میں محبت رکھتے ہیں اللہ کی رضا و خوشنودی کی خاطر ایک دوسرے کی صحبت و ہم نشینی اختیار کرتے ہیں اور اللہ کی رضا و خوشنودی کی خاطر آپس میں ملاقات کرتے ہیں، ان تینوں روایتوں کو بہیقی نے شعب الایمان میں نقل کیا ہے۔
Top