مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5808
وعن سليمان بن صرد قال : قال النبي صلى الله عليه و سلم حين أجلي الأحزاب عنه : الآن نغزوهم ولا يغزونا نحن نسير إليهم . رواه البخاري
ایک پیش گوئی جو پوری ہوئی
اور حضرت سلیمان ابن صرد کہتے ہیں کہ جب غزوہ احزاب سے دشمنوں کا لشکر بھاگ گیا ( اور مدینہ کا محاصرہ ہٹ گیا) تو نبی کریم ﷺ نے فرمایا اب دشمن ہم پر چڑھائی نہ کرسکیں گے، ہاں ہم ان سے جہاد کریں گے اور ان پر لشکر کشی کریں گے۔ ( بخاری )

تشریح
یہ غزوہ خندق کا ذکر ہے جب تمام کفار بشمول یہود ہزارہا کی تعداد میں مدینہ پر چڑھ آئے تھے اور مدینہ کی حفاظت کے لئے آنحضرت ﷺ نے اپنے صحابہ کے ساتھ مل کر شہر کے گرد خندق کھودی تھی، قریش کے لشکر کے سردار ابوسفیان تھے، اسی طرح مشرکین و کفار کے دوسرے گروہوں کے بھی اپنے الگ الگ سردار تھے، دشمن نے مسلسل ایک مہینہ تک مدینہ کا محاصرہ رکھا اور خندق کے اس پار ڈٹے رہے اس عرصہ میں کوئی باقاعدہ جنگ نہیں ہوئی، کبھی کبھار تیر اندازی اور پتھر اؤ کا سلسلہ کچھ دیر کے لئے شروع ہوجاتا تھا، آخر کار اللہ تعالیٰ نے اپنی غیبی مدد ظاہر فرمائی، ملائکہ نازل ہوئے دشمن کی نگاہوں میں ظاہر نہ ہونے کے باوجود اس کے قلع قمع میں لگ گئے، ہوا اور آندھی کا ایسا سخت طوفان آیا جس نے کفار کے لشکر میں سخت ابتری پھیلا دی اور اس طرح ان کے دلوں میں ایسا خوف اور رعب بیٹھ گیا کہ پورا لشکر تتر بتر ہو کر بھاگ کھڑا ہوا، اسی مناسبت سے اس کو عزوہ احزاب بھی کہا جاتا ہے، اس موقع پر آنحضرت ﷺ نے، پیش گوئی فرمائی تھی کہ آج مشرکوں کی ہمت بالکل ٹوٹ گئی ہے، اب کبھی بھی ہمارے دشمن کو ہم پر حملہ آور ہونے کی جرأت نہیں ہوگی، تو اب ہم ہی ان پر لشکر کشی کریں گے، چناچہ ایسا ہی ہوا کہ اس غزوہ کے بعد کفار کا لشکر مدینہ پر حملہ آور نہیں ہوا بلکہ رسول کریم ﷺ نے مکہ اور دوسرے مقامات پر لشکر کشی فرمائی اور اللہ تعالیٰ نے ہر موقع پر مسلمانوں کو فتح دی۔
Top