مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5858
وعن ابن مسعود عن رسول الله صلى الله عليه و سلم قا ل : إنكم منصورون ومصيبون ومفتوح لكم فمن أدرك ذلك منكم فليتق الله وليأمر بالمعروف ولينه عن المنكر . رواه أبو داود
ایک بشارت ایک ہدایت
اور حضرت ابن مسعود ؓ رسول کریم ﷺ سے روایت کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے زمانہ آئندہ میں وقوع پذیر ہونے والے واقعات کی پیش خبری اور ان واقعات کے نتیجہ میں حاصل ہونے والے فوائد کی بشارت کے طور پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کو مخاطب کر کے) فرمایا کہ یقینًا تمہیں ( دشمنوں کے مقابلہ پر) مدد ونصرت عطا ہوگئی، تمہیں ( مال غنیمت کی صورت میں بہت کچھ) ملے گا اور تمہارے ہاتھوں بہت بڑے بڑے علاقے اور مال و دولت سے بھرے ہوئے بہت سارے شہر فتح ہونگے پس تم میں سے جو شخص ان ( مذکورہ چیزوں) سے سرفراز ہو اس کو چاہئے کہ وہ ( درجہ کمال کو پہنچنے کے لئے دینی و دنیاوی معاملات ومشاغل میں) اللہ سے ڈرتا رہے لوگوں کو نیکی کی ہدایت و تلقین اور بری باتوں سے باز رکھنے کی سعی کرتا رہے۔

تشریح
اس ارشاد کے ذریعہ آپ ﷺ نے گویا اعتدال و توازن کے راستہ کی راہنمائی فرمائی تاکہ کوئی شخص فتح و کامرانی حکومت وتاجداری اور مال و دولت کی سرفرازی میں اپنی حیثیت اور اپنے منصب ومقصد سے غافل نہ ہوجائے اور غروروتکبر، اسراف وخود نمائی اور ظلم وناانصافی کے راستہ پر چل کر اللہ کے غضب کا مورد نہ بن جائے دراصل اس ارشاد گرامی کے ذریعہ آپ ﷺ نے مسلمانوں کو قرآن کریم کی اس آیت کی طرف متوجہ کیا جس میں فرمایا گیا ہے۔ (اَلَّذِيْنَ اِنْ مَّكَّنّٰهُمْ فِي الْاَرْضِ اَقَامُوا الصَّلٰوةَ وَاٰتَوُا الزَّكٰوةَ وَاَمَرُوْا بِالْمَعْرُوْفِ وَنَهَوْا عَنِ الْمُنْكَرِ ) 22۔ الحج 41) یہ ( سچے مسلمان) لوگ ایسے ہیں کہ اگر ہم ان کو دنیا میں حکومت اور امارت دے دیں تو یہ لوگ ( خود بھی) نماز کی پابندی کریں اور زکوٰۃ دیں اور دوسروں کو بھی) نیک کاموں کی تلقین و ہدایت کریں اور برے کاموں سے منع کریں۔
Top