مشکوٰۃ المصابیح - معجزوں کا بیان - حدیث نمبر 5865
وعن معن بن عبد الرحمن قال سمعت أبي قال : سألت مسروقا : من آذن النبي صلى الله عليه و سلم بالجن ليلة استمعوا القرآن ؟ قال حدثني أبوك يعني عبد الله ابن مسعود أنه قال : آذنت بهم شجرة . متفق عليه
جنات کی آمد کی اطلاع درخت کے ذریعہ
اور حضرت معن ابن عبدالرحمن تابعی (جو حضرت عبداللہ ابن مسعود کے پوتے ہیں) کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد (حضرت عبدالرحمن ؓ سنا وہ فرماتے تھے کہ جب میں نے (جلیل القدر تابعی) حضرت مسروق سے پوچھا کہ اس رات میں، جب کہ جنات نے قرآن مجید سنا، ان (جنات) کی آمد کی اطلاع نبی کریم ﷺ کو کس نے دی تھی؟ تو حضرت مسروق نے کہا کہ مجھ سے تمہارے والد یعنی حضرت عبداللہ ابن مسعود نے بیان کیا ہے کہ آنحضرت ﷺ کو جنات کے آنے کی خبر ایک درخت نے دی تھی۔ (بخاری ومسلم)

تشریح
یعنی بطور معجزہ ایک درخت نے اطلاع دی کہ یا رسول کریم ﷺ جنات ایمان لانے اور قرآن سننے کے لئے آئے ہیں چناچہ نبی کریم ﷺ آبادی سے باہر تشریف لے گئے اور ایک جگہ پہنچ کر جنات کو دیکھا اور ان کے سامنے قرآن کریم پڑھا۔
Top